سائبر جرائم سے متعلق وال پوسٹر کی رسم اجرائی، ضلع ایس پی کا خطاب
میدک۔ 20 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع پولیس دفتر میدک میں آج سائبر جرائم سے متعلق عوامی شعور بیداری کے لیے تیار کردہ خصوصی وال پوسٹر کی رسم اجراء کا سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈی۔ وی۔ سرینواس راؤ، آئی پی ایس کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ ملک بھر میں بڑھتے سائبر جرائم کے پیش نظر، ایس پی نے عوامی مفاد میں اس پوسٹر کو خصوصی طور پر تیار کروایا ہے تاکہ عوام میں احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ضلع کے اہم عوامی مقامات پر اس پوسٹر کو نمایاں طور پر آویزاں کیا جائے۔ایس پی نے واضح کیا کہ لالچ اور بے جا امیدیں ہی سائبر مجرموں کے اہم ہتھیار ہیں، اور عوام کو مشورہ دیا کہ کم وقت میں زیادہ منافع کے وعدوں سے ہوشیار رہیں، کیونکہ اکثر ایسے مواقع دھوکہ دہی پر مبنی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزگار دینے والا شخص آپ سے پیسے کیوں مانگے گا؟ ایسی کسی بھی مانگ پر فوراً چوکس ہو جائیں۔انہوں نے متعدد سائبر دھوکہ دہی کے طریقوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ:کوئی اجنبی اگر خود کو بینک کا ملازم ظاہر کرتے ہوئے فون کرے اور آپ کے اکاؤنٹ کی معلومات مانگے تو ہرگز فراہم نہ کریں، کیونکہ بینک کبھی فون پر اس طرح کی تفصیلات نہیں پوچھتا۔KYC کی میعاد ختم ہونے کا بہانہ بناتے ہوئے ایم ایم ایس یا واٹس ایپ کے ذریعہ لنک یا APK فائلز بھیج کر تفصیلات حاصل کی جاتی ہیں، جو کہ بہت بڑا خطرہ ہے۔مجرم، قریبی دوست یا رشتہ دار کی تصویر استعمال کرتے ہوئے فیس بک یا انسٹا گرام پر کال کرتے ہیں اور رقم کی عاجلانہ مانگ کرتے ہیں، لہٰذا رقم بھیجنے سے قبل فون پر تصدیق ضروری ہے۔جعلی ملازمت کے مواقع کے نام پر سوشل میڈیا یا SMS کے ذریعہ عوام کو پھنسایا جاتا ہے، بغیر اہلیت یا انٹرویو کے ملازمت کی پیشکش دھوکہ ہو سکتی ہے۔جعلی آن لائن ٹریڈنگ ایپس اور ویب سائٹس کے ذریعہ سرمایہ کاری پر زیادہ منافع کا لالچ دے کر رقم ہڑپ لی جاتی ہے۔گوگل پر موجود جعلی کسٹمر کیئر نمبرز سے بھی عوام کو یو پی آئی پن اور اسکرین شیئرنگ کے بہانے سے لوٹا جا رہا ہے۔آن لائن شاپنگ کرتے وقت صرف معتبر ویب سائٹس کا انتخاب کریں، کیونکہ جعلی ویب سائٹس یا فیس بک اشتہارات کے ذریعہ کم قیمت پر سامان کی پیشکش کر کے رقم بٹوری جاتی ہے۔پولیس کے بھیس میں ویڈیو کال کر کے فرضی کیس میں الجھانے کی دھمکی دے کر رقم وصول کی جاتی ہے، جبکہ پولیس کبھی ویڈیو کال کے ذریعہ تفتیش نہیں کرتی۔غیر معروف ایپس لون سے قرض نہ لیں، کیونکہ رقم کی واپسی کے باوجود ذاتی تصاویر کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہراساں کیا جاتا ہے۔UPI ایپس کے ذریعہ غلطی سے رقم بھیجنے کا بہانہ بنا کر رقم کی واپسی مانگنا ایک عام دھوکہ ہے، اس سے ہوشیار رہیں۔ فیس بک اور انسٹاگرام پر اپنی تصاویر کو پرائیویٹ رکھیں تاکہ کوئی ان کا غلط استعمال نہ کر سکے۔اس موقع پر ضلع کے اعلیٰ پولیس عہدیداران جیسے کہ ایڈیشنل ایس پی ایس۔ مہیندر، سائبر کرائم ڈی ایس پی سْبھا ش چندر بوس، میدک ڈی ایس پی پرسنا کمار، اور ٹاؤن سرکل انسپکٹر ڈی مہیش اور دیگا افسران پولیس بھی موجود تھے۔ ایس پی نے آخر میں عوام کو سائبر جرائم سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاط برتنے اور مشتبہ روابط کی صورت میں فوری پولیس سے رجوع ہونے کی اپیل کی۔