حیدرآباد۔9 فبروری، ( سیاست نیوز) مجلس کے فلور لیڈر و رکن اسمبلی چندرائن گٹہ اکبر اویسی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے درخواست کی کہ پرانے شہر کے لال دروازہ میں واقع سمہا یوہنی مہانکالی مندر کی ترقی کے اقدامات کریں۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کردہ پریس نوٹ کے مطابق اکبر اویسی نے آج پرگتی بھون میں چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے اس سلسلہ میں یادداشت پیش کی۔ اکبر اویسی نے یاد دلایا کہ ہر سال اس مندر میں بونال تہوار منایا جاتا ہے اور دنیا بھر میں لال دروازہ کا بونال اپنی شہرت رکھتا ہے۔ مجلسی لیڈر نے چیف منسٹر کو بتایا کہ جگہ کی کمی کے سبب مندر کے کیمپس کو ترقی نہیں دی جاسکتی جس کے سبب یاتریوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے جبکہ یہاں کا بونال دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے۔ اویسی نے اپنی یادداشت میں کہا کہ لال دروازہ مہانکالی مندر 100 سال سے زائد کی تاریخ رکھتا ہے۔ بونال کے دوران لاکھوں افراد خصوصی پوجا کیلئے پہنچتے ہیں لیکن مندر کامپلکس صرف 100 مربع گز اراضی پر محیط ہے۔ تنگ جگہ کے سبب لاکھوں یاتریوں کو کئی مشکلات پیش آرہی ہیں لہذا مندر کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔10کروڑ روپئے کے خرچ سے مندر کی ترقی اور اسے توسیع دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ مندر کی توسیع کے نتیجہ میں اطراف کے عوام کو اپنی جائیدادوں سے محروم ہونا پڑے گا لہذا انہیں معاوضہ کے طور پر فرید مارکٹ میں 800 مربع گز اراضی فراہم کی جائے جو کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے تحت ہے۔ مندر کی توسیع اور ترقی کے کام کو اولین ترجیح دی جانی چاہیئے اور یہ یاتریوں کیلئے فائدہ مند ہے۔ اکبر اویسی نے چیف منسٹر کو یاددلایا کہ وہ (کے سی آر ) سنہرے تلنگانہ کے لئے مہانکالی مندر میں سونے کا بونم پیش کرچکے ہیں۔ اکبر اویسی نے چیف منسٹر سے درخواست کی کہ افضل گنج مسجد کی تعمیر و تزئین نو کیلئے 3 کروڑ روپئے منظور کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی مسلمان اس مسجد میں عبادت کیلئے آتے ہیں اور مرمتی کام نہ ہونے کے سبب انہیں عبادت میں کئی دشواریوں کا سامنا ہے۔ چیف منسٹر نے اکبر اویسی کی درخواستوں پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے تیقن دیا کہ مہانکالی مندر اور افضل گنج مسجد کیلئے فنڈز جاری کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے چیف سکریٹری سومیش کمار کو ہدایت دی کہ ان دونوں مذہبی مقامات کی ترقی کیلئے ضروری قدم اٹھائیں۔