لال قلعہ کے قریب دھماکہ، وزیراعظم اور وزیرداخلہ انتخابات میں مصروف

   

کانگریس کا ردعمل، دھماکہ کیلئے امیت شاہ ذمہ دار، استعفیٰ دینے ترنمول کانگریس کا مطالبہ

نئی دہلی، ؍ کولکاتا11نومبر (یو این آئی) قومی دارالحکومت دہلی میں پیر کی شام لال قلعہ کے قریب کار دھماکے کے معاملے پر کانگریس نے قانونی نظم و نسق کے حوالے سے سوال اٹھایا ہے ۔کانگریس کی سوشل میڈیا سربراہ سپریہ شرینیت نے منگل کے روز وزیر داخلہ امیت شاہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مشکل سے سات ماہ قبل پہلگام میں ظالمانہ دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اب دہلی میں یہ دھماکہ ہوا، ذمہ داری کس کی ہے ؟ وزیر داخلہ کہاں ہیں؟ وزیراعظم کہاں ہیں؟شرینیت نے کہا کہ دارالحکومت دہلی دھماکے میں 10 لوگ مارے گئے ، پیر کے روز ہی فرید آباد میں 360 کلو دھماکہ خیز مواد پکڑا گیا، وہ وہاں تک کیسے آیا، کتنی بڑی تباہی ہو سکتی تھی، ہندوستانیوں کی بے رحمی سے ہلاکت ہو رہی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں اور وزیراعظم و وزیر داخلہ انتخابات میں مصروف ہیں۔ ان کی کوئی جوابدہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ ناکام وزیر داخلہ ہیں۔ سات ماہ میں 41 ہندوستانی مارے گئے ہیں۔ وزیراعظم مودی جی تو اتنے بڑے واقعے کے بعد ہر بار کی طرح ذمہ داری سے منہ موڑ کر بھوٹان چلے گئے ہیں۔مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے سپریہ شرینیت نے کہا کہ ملک محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہے ، ملک کو محفوظ رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، اگر معصوموں کی جان جائے گی تو سوال اٹھائے جائیں گے اور لوگوں کی جوابدہی طے ہوگی۔مغربی بنگال کی حکمراں ترنمول کانگریس نے منگل کے روز مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور انہیں دہلی میں لال قلعہ کے قریب پیر کو ہونے والے دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ صنعت، تجارت اور انٹرپرائز اور بہبودی خواتین و اطفال اور سماجی بہبود کے وزیر ششی پنجا اور ترنمول کانگریس کے ترجمان اور رکن پارلیمان پرتھ بھومک نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور انہیں دہلی میں مہلک دھماکے کیلئے سکیورٹی کی کوتاہی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ترنمول کانگریس کی ایک ریلیز میں کہا گیا ہے ،انٹلیجنس معلومات میں آئی ای ڈی کے استعمال کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ جب امیت شاہ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ دہشت گردانہ حملہ تھا، تو انہوں نے جواب دیا، “یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ اس واقعہ کی وجہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر داخلہ خود حملے کی نوعیت کا پتہ نہیں لگا سکتے تو وہ ملک کی حفاظت کیسے کریں گے ؟ اگر انہیں نہیں معلوم تو پھر کون بتائے گا؟ انٹلیجنس رپورٹس کہاں ہیں؟ تشخیص کا طریقہ کار کہاں ہے ؟ یہ اپنے فرائض میں مکمل کوتاہی ہے ۔ انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ترنمول کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بھوٹان کے دورے پر بھی سوال اٹھایا، جس کے کچھ ہی دیر بعد قومی دارالحکومت بڑے دھماکے سے لرز اٹھا جس میں اب تک تقریباً 12 لوگوں کی موت ہو چکی ہے ۔ ترنمول کانگریس نے کہا کہ دہلی پولس براہ راست مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے ، اور الزام کو منتقل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے ۔
یہ دھماکہ دارالحکومت میں وزیر داخلہ کی براہ راست نگرانی میں ہوا۔ اتنی سنگین غلطی کیسے ہو سکتی ہے ؟ اس سے پہلے ، دہلی دھماکے میں ہونے والی ہلاکتوں پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ، پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے عدالت کی نگرانی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعے غیر جانبدارانہ اور بروقت تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ سچائی کا پردہ فاش کیا جا سکے