لاک ڈاؤن:کنٹراکٹ برقی میٹر ریڈرس روزگار سے محروم

   

Ferty9 Clinic

محکمہ سے زائد از 8ہزار عارضی ملازمین کیلئے پیکیج کی اجرائی کا مطالبہ

حیدرآباد۔21اپریل(سیاست نیوز) ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل کے میٹر ریڈر جو کہ کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دیا کرتے تھے وہ روزگار سے محروم ہوچکے ہیں اور انہیں اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ ان کی خدمات کو کب بحال کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے برقی اداروں کے کنٹراکٹ ملازمین میں 8000 میٹر ریڈر ہیں جن کی خدمات لاک ڈاؤن کے دوران حاصل نہیں کی جا رہی ہیں اور وہ اب پریشان حال ہیں اور اپنے عہدیداروں اور کنٹراکٹرس سے خواہش کر رہے ہیں کہ ان کی خدمات کو بحال کرتے ہوئے میٹر ریڈنگ کی اجازت فراہم کی جائے اور انہیں ماہانہ تنخواہوں کی اجرائی کو یقینی بنایا جائے۔ ریاستی حکومت تلنگانہ کی جانب سے میٹر ریڈنگ کے بغیر گذشتہ ماہ کے مطابق بل ادا کرنے کی ہدایات کے بعد میٹر ریڈرس بے روزگار ہوچکے ہیںاور ان میٹر روڈرس کو جو آمدنی ہوا کرتی تھی وہ انتہائی معمولی تھی جس کے سبب وہ بے انتہاء پریشان ہیں۔ کنٹراکٹرس کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے نتیجہ میں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس صورتحال کے سبب وہ خود پریشان ہیں اسی لئے وہ اپنے ملازمین کی مدد سے قاصر ہیں اسی لئے وہ کچھ کرنے کے موقف میں نہیں ہیں لیکن ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل سے اس بات کی خواہش کی جا رہی ہے کہ وہ ان 8000 میٹر ریڈرس کے متعلق کوئی پیاکیج کا اعلان کریں تاکہ ان کی مدد کی جاسکے۔ ریاستی حکومت تلنگانہ کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان کئے جانے کے دوران کنٹراکٹ ملازمین کی تنخواہوں کا بھی تذکرہ کیا جاچکا ہے لیکن میٹر ریڈرس کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک میٹر کی ریڈنگ حاصل کرتے ہیں تو شہری علاقہ میں انہیں 1روپیہ 90 پیسے حاصل ہوتے ہیں جبکہ دیہی علاقو ںمیں میٹر ریڈنگ حاصل کرنے والوں کو ایک میٹر ریڈنگ پر 2روپئے 50 پیسے حاصل ہوتے ہیں۔اسی لئے انہیں کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ محکمہ برقی کے عہدیدارو ںنے بتایا کہ ریاست کے موجودہ حالات میں ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے کوئی اقدامات کئے جانے کی کوئی سبیل نہیں ہے لیکن حالات کے معمول پر آنے کے بعد کارپوریشن کی جانب سے اس سلسلہ میں غور کیا جاسکتا ہے اسی لئے کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دینے والے میٹر ریڈرس کی ضرورتوں کا کنٹراکٹرس خیال رکھیں تاکہ حالات معمول پر آنے کے بعدمنصوبہ بندی کرنے میں آسانی ہو۔