50 دنوں بعد بھی کوئی راحت نہیں ، حکومت سے مسئلہ کی فوری یکسوئی کا مطالبہ
حیدرآباد۔12مئی (سیاست نیوز) لاک ڈاؤن کے سبب ملک بھر میں ڈرائیور طبقہ بالخصوص آٹو ڈرائیور اور کیاب ڈرائیورس کو شدید مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ ان کی آمدنی روزمرہ کی آمدنی ہوا کرتی ہے اور لاک ڈاؤن کے 50 یوم گذر جانے کے باوجود بھی کسی قسم کی راحت فراہم نہ کئے جانے کے سبب انہیں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ملک کی کئی ریاستوں میں حکومت کی جانب سے آٹو ڈرائیورس کے معاشی مسائل اوران کی ناگفتہ بہ حالت کو دیکھتے ہوئے کئی اہم اعلانات کئے گئے ہیں لیکن ریاست تلنگانہ میں آٹو ڈرائیورس کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی راحت کاری کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب صورتحال انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں آٹو ڈرائیور س کی تعداد کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں 5لاکھ آٹو ڈرائیورس کے خاندان ہیں اور ان کا مکمل انحصار اسی پر ہوتا ہے اس کے علاوہ کئی ڈرائیورس کے پاس موجود آٹو کرایہ کے ہیں اور کچھ ڈرائیور س نے اپنے آٹو کے حصول کے لئے فینانس پر آٹو حاصل کئے ہوئے ہیں جو کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال کے بعد شدید مالی مشکلات سے دوچار ہونے لگے ہیں۔ کنوینر تلنگانہ آٹو ڈرائیورس جوائنٹ ایکشن کمیٹی جناب محمد امان اللہ خان نے ریاست تلنگانہ میں آٹو ڈرائیورس کے مسائل کے حل کی جانب سے حکومت کی توجہ مبذول کروانے کیلئے آج سے مرن برت کا آغاز کردیا ہے اور وہ اپنے مکان پر ہی مرن برت شروع کرچکے ہیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت کو آٹو ڈرائیورس کے مسائل سے آگہی کے باوجود کوئی دلچسپی نہیں ہے جبکہ دہلی میں ریاستی حکومت کی جانب سے آٹو ڈرائیورس کو راشن کی فراہمی کے علاوہ ماہانہ 5ہزار روپئے ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور لاک ڈاؤن کی مدت میں انہیں یہ رقم ادا کرنے کی ہدایات جاری کی جاچکی ہیںاسی طرح پڑوسی ریاست کرناٹک میں بھی آٹو ڈرائیورس کے مسائل کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے ان کی فلاح و بہبود کا اعلان کیا ہے اور ریاست آندھراپردیش میں بھی آٹو ڈرائیورس کی سرکاری سطح پر مدد کی جا رہی ہے ۔ جناب محمد امان اللہ خان جن کی عمر اب 75سال ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران آٹو ڈرائیور س کو کم از کم 5000 روپئے ماہانہ ادا کرنے کا اعلان کرے تاکہ آٹو ڈرائیورس اور ان کے خاندانوں کو کچھ راحت حاصل ہوسکے۔ جناب محمد امان اللہ خان نے اپنے مکان پر شروع کئے گئے مرن برت کے متعلق کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے یقین دہانی یا اعلان تک اپنا برت جاری رکھیں گے اور انہیں نے آٹو ڈرائیورس سے اپیل کی کہ وہ ان سے اظہار یگانگت کے لئے ان کے گھر نہ آئیں بلکہ ان کے حقوق کے لئے جاری جدوجہد کے حق میں دعاء کریں۔