لاک ڈاؤن سے تلنگانہ کی 70 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی متاثر

,

   

Ferty9 Clinic

یومیہ 1784 کروڑ کا نقصان ، لاکھوں مزدور بے روزگار ، سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹیڈیز کی رپورٹ
حیدرآباد :۔ لاک ڈاؤن کے دوران تلنگانہ کی عوام 70 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی سے محروم ہوگئی جب کہ ٹیکس کی صورت میں وصول ہونے والے 7 ہزار کروڑ کا حکومت کو نقصان برداشت کرنا پڑا ۔ لاکھوں مزدور روزگار سے محروم ہوگئے ۔ مختلف شعبہ جات مثلا پیداوار ، تجارت ، مرمتی خدمات اور رئیل اسٹیٹ وغیرہ کو روزانہ 1,784 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے ۔ سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹیڈیز نے پانچ صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ کورونا وائرس ہماری صحت پر ہی نہیں معاشی نظام کو بھی درہم برہم کررہا ہے ۔ کورونا پر قابو پانے کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاؤن سے تلنگانہ کے عوام تقریبا 70 ہزار کروڑ کی آمدنی سے محروم ہوگئی جو ریاست کی جی ایس ڈی پی کا 7.9 فیصد ہونے کا سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹیڈیز نے اندازہ لگایا ہے ۔ سوائے زرعی شعبہ کے ماباقی تمام شعبہ جات نقصانات سے دوچار ہوئے ہیں ۔ شہری علاقوں میں کلیدی تصور کیے جانے والے شعبہ جات ، تعمیرات ، پیداوار پر لاک ڈاؤن کا صد فیصد اثر پڑا ہے ۔ اس کے علاوہ معدنیات سے متعلق سرگرمیاں بھی متاثر ہونے کارپورٹ میں تذکرہ کیا گیا ہے ۔ 2014 میں تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد معاشی ترقی میں تیز رفتار پیشرفت ہوئی ہے ۔

حکومت کی خاص توجہ سے جی ایس ڈی پی میں زرعی شعبہ 16 فیصد صنعتی شعبہ 19 فیصد خدمات کا شعبہ 65 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ ریاست کی معیشت کو استحکام بخشنے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ایسی صورتحال میں کورونا نے ریاست کی معیشت پر بہت بڑا اثر ڈالا ہے ۔ جس سے لاکھوں مزدور روزگار سے محروم ہوگئے ۔ بالخصوص مینو فیکچرنگ ، ایم ایس ایم ای سرویسیس شعبہ جات کے ساتھ رئیل اسٹیٹ پر انحصار کرنے والے مزدور بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ 13,08,535 مزدور تعمیری شعبہ میں خدمات انجام دیتے ہیں ۔ لاک ڈاون کے موقع پر کام کاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ پوری طرح بے روزگار ہوگئے ۔ اور تلنگانہ کے عوام روزانہ 1,784 کروڑ روپئے کی آمدنی سے محروم ہوگئے ۔ بالخصوص مینو فیکچرنگ ، تجارت ، مرمتی خدمات اور رئیل اسٹیٹ شعبوں کو روزانہ 1200 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے ۔ اس طرح لاک ڈاؤن کے دوران مجموعی طور پر ریاست کو تقریبا 70,000 کروڑ روپئے کا نقصان پہونچا ہے ۔ سال 2019-20 کی جی ایس ڈی پی کا تقابل کریں تو 7.9 فیصد کا نقصان ہوا ہے ۔ اندازے کے مطابق 10 فیصد شرح ٹیکس جی ایس ڈی پی جائزہ لیں تو حکومت کو روزانہ 178.4 کروڑ جملہ لاک ڈاؤن کے دوران 7 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے ۔۔