لاک ڈاؤن میں سڑکوں کی تعمیر ، پرانے شہر کی سڑکیں نظر انداز

   

نالوں اور سڑکوں میں فرق ختم ، عوامی نمائندوں کی خاموشی معنیٰ خیز
حیدرآباد۔لاک ڈاؤن کے دوران شہر کے کئی علاقوں میں بالخصوص نئے شہر میں نہ صرف سڑکوں کی تعمیر کے کام انجام دیئے گئے بلکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئی اہم ترقیاتی کاموں پر بھی توجہ دیتے ہوئے انہیں مکمل کرنے کے اقدامات کئے گئے لیکن پرانے شہر کے عوام کی بد قسمتی رہی کہ لاک ڈاؤن کے باوجود بھی پرانے شہر کے نالوں کی صفائی کا عمل مکمل نہیں کیا جاسکا جس کے سبب بارش کے ساتھ ہی شہر کے کئی علاقوں میں نالوں کا پانی ابلنے لگا ہے اور یاقوت پورہ کے بعض علاقوں میں نالہ اور سڑک کے فرق کا بھی پتہ نہیں چل رہا ہے جس کے سبب عوام کو بارش کی صورت میں کئی مشکلات کا سا منا کرنا پڑرہا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں کئے جانے والے ترقیاتی کاموں میں پرانے شہر کو محروم رکھے جانے کے سلسلہ میں دریافت کرنے پر کوئی جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہے اور عوام میں جو لوگ اس سلسلہ میں سوال کر رہے ہیں انہیں کہا جا رہاہے کہ وہ اپنے علاقہ کے منتخبہ عوامی نمائندوں سے اس سلسلہ میں دریافت کریں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ نالوں کی صفائی کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے لیکن اس عمل کے مکمل ہونے سے قبل کوئی نہ کوئی رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے جس کے سبب ان کاموں کو مکمل نہیں کیا جاسکتا ۔

بتایاجاتا ہے کہ عہدیداروں نے پرانے شہر کے نالوں کی صفائی کے سلسلہ میں اعلی عہدیداروں کی جانب سے دریافت کئے جانے پر ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پرانے شہر میں نالوں پر کئے جانے والے قبضوں کے سبب نالوں کی کسی بھی حد تک صفائی کی جائے نالوں میں پانی کے بہاؤ کو بہتر بنایا جانا ممکن نہیں ہے اسی لئے مکمل صفائی کی طویل منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ عہدیدارو ںکی جانب سے اگر اس جانب توجہ مبذول کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران نالوں کی صفائی کے اقدامات کئے جاتے اور نالوں پر کئے جانے والے قبضوں کی برخواستگی عمل میں لائی جاتی تو ایسی صورت میں شہریوں کو بارش کے دوران مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا لیکن جی ایچ ایم سی کی جانب سے ترقیاتی کاموں میں ہمیشہ ہی پرانے شہر کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے اور لاک ڈاؤن کے دورا ن انجام دیئے جانے والے ترقیاتی کاموں میں بھی پرانے شہر کو نظر انداز کرنے کی حکمت عملی کے ساتھ کام کیا گیا جس کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے اور پرانے شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران کوئی نیا پراجکٹ نہ شروع کیا گیا اور نہ ہی کوئی جاری پراجکٹ کو مکمل کرنے کے اقدامات کئے گئے ۔