خاندانی اور ازدواجی تعلقات میں بہتری ، پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک میں اضافہ
حیدرآباد۔ کورونا وائرس لاک ڈاؤن نے ہندوستانیوں کو مذہب پرست اور ملک کے باشندوں کو خدا پر یقین کرنے والا بنا دیا ہے۔لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کی سرگرمیوں اور ان کی ذہنی تبدیلیوں کے سلسلہ میں کئے گئے ایک سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ خدا پر یقین نہ رکھنے والے 20 فیصد افراد جو کہ دہریت کا شکار تھے نے لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئے خدا پر یقین کرنے والے بن چکے ہیں اور ان کی جانب سے مذہبی عقائد کو قبول کیا جانے لگا ہے ۔ ہندوستان کے مختلف شہروں میں کئے جانے والے سروے کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران خاندانوں کے درمیان موجود دوریاں بھی کم ہوتی گئی ہیں اور کئی خاندانوں میں دوبارہ تعلقات بحال ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران ازدواجی تعلقات میں بہتری کے علاوہ بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گذارنے کے سبب بچوں سے بھی تعلقات میں استحکام پیدا ہوا ہے ۔21 فیصد شہریوں نے بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن سے قبل مصروفیات کی بناء پر اپنے خاندان کے علاوہ پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنے میں ناکام رہے تھے اور فاضل وقت میں اپنے افراد خاندان کے ساتھ چھٹی گذارنے کو ترجیح دیتے تھے جس کے سبب معاشرتی تعلقات کو مستحکم بنانے میں ناکام رہے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے دوران جو وقت ملا ہے اس دوران نہ صرف خاندان بلکہ پڑوسیوں کے ساتھ بھی وقت گذارنے کا موقع ملا جس سے معاشرتی تعلقات میں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران انٹرنیٹ کے زیادہ استعمال سے بھی اکتاہٹ کا شکار ہونے والوں کی بڑی تعداد رہی ہے کیونکہ صرف انٹرنیٹ کے ذریعہ وقت کی گذاری ممکن نہیں ہے اس بات کا احساس پیدا ہوا ہے۔ 38.2 فیصد ایسے شہری بھی رہے ہیں جن کی روز مرہ کی مصروفیات ترک ہونے کے علاوہ ان کو کورونا وائرس کے خوف و دیگر مسائل کے سبب کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔ ذہنی تناؤ ‘ کورونا وائرس ‘ ادویات کی عدم موجودگی کے علاوہ کئی ایک مسائل کے سبب ہندوستانی شہری مذہبی تعلیمات کی سمت مائل ہوئے ہیں اور جو لوگ خدا کے وجود کے منکر تھے ان کو بھی اب خدا کے ہونے پر یقین ہونے لگا ہے اور جو لوگ مذہب کو مانتے تھے لیکن عمل پر ان کی توجہ نہیں تھی وہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران مذہبی اعمال کی طرف مائل ہونے لگے ہیں۔
تلنگانہ میں قومی تعلیمی پالیسی پر فوری عمل آوری کا امکان نہیں
حیدرآباد :۔ تلنگانہ کی حکومت نے ریاست میں نئی اعلان کی گئی قومی تعلیمی پالیسی پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پالیسی پر عمل آوری کو منظوری دی ہے لیکن ایک سینئیر عہدیدار نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کو ابھی پارلیمنٹ کی منظوری باقی ہے ۔ اس لیے جاریہ تعلیمی سال سے اس پر عمل آوری ممکن نہیں ہے ۔ نیا تعلیمی سال توقع ہے کہ ستمبر سے شروع ہوگا ۔۔