بھوبنیشور ۔ یکم / مئی (سیاست ڈاٹ کام) اڈیشہ ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ 70 سالہ شخص کی موت کی تیزی سے تحقیقات کریں ۔ معمر شخص گردوں کے عارضہ میں مبتلا تھا اور بتایا جاتا ہے کہ اس ماہ کے اوائل کٹک میں ایک خانگی دواخانہ نے اس کی مسلم شناخت ہونے پر اسے ڈائیلاسیس سے گزارنے سے انکار کردیا۔ لاک ڈاؤن کے پیش نظر مریض کو کسی اور دواخانہ سے رجوع نہیں کیا جاسکا اور اس کا انتقال ہوگیا ۔ ہائیکورٹ کی بنچ نے کٹک ڈسٹرکٹ کلکٹر سے کہا کہ /10 اپریل کو سید عبدالحسن کی موت کے اسباب کا پتہ چلائیں ۔ کووڈ۔19 لاک ڈاؤن کے دوران کٹک ٹاؤن کے شانتی نرسنگ ہوم میں عبدالحسن کے ڈائیلاسیس سے انکار کیا گیا ۔ جسٹس شتروگھن پجاری اور جسٹس کے آر مہاپاترا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی بھی فرد کسی بیماری میں مبتلا ہونے پر سرکاری یا خانگی دواخانہ میں علاج سے محروم نہ رہنے پائے ۔ وکیل و جہد کار عذرا جمال نے ہائیکورٹ میں پی آئی ایل داخل کرتے ہوئے شانتی نرسنگ ہوم کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے جس نے ڈائیلاسیس سے انکار کیا ۔
