لاک ڈاؤن کا تجربہ ، محفوظ ممالک کو منتقل ہونے متمول طبقہ کی منصوبہ بندی

   

سرمایہ کاری کے ذریعہ شہریت حاصل کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ
حیدرآباد۔ دنیا کے متمول افراد کی جانب سے کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے تجربہ کے بعد محفوظ ممالک کی شہریت اختیار کرنے کی منصوبہ بندی کی جانے لگی ہے اورکہا جارہا ہے کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیاء کے علاوہ دنیاکے ان ممالک کی سمت متمول طبقہ متوجہ ہونے لگا ہے جہاں کورونا وائرس سے منظم انداز سے نمٹنے کے علاوہ اس کے خاتمہ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ دنیا کی سرکردہ ایمگریشن کی کاروائیوں کو انجام دینے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ جاریہ سال کے پہلے 4ماہ کے دوران سرمایہ کاری کے ذریعہ شہریت حاصل کرنے کے خواہشمندوں کی تعداد میں 44 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ ان ممالک کے لئے خوش آئند ہے جن ممالک میں کورونا وائرس سے مؤثر انداز سے نمٹنے کے اقدامات کے ذریعہ اس کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کے کئی ممالک میں موجود متمول شہریوں کی جانب سے یہ کہا جارہاہے کہ اس طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے بعد وہ ان مقامات کو منتقل ہونے کے حق میں ہیں جہاں ہنگامی حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جارہا ہے اور وہ ان ممالک میں قیام اور شہریت کے حصول کیلئے سرمایہ کاری کیلئے بھی تیار ہیں۔نیوزی لینڈ میں جہاں مختلف زمروں کے سرمایہ کاری کے ویزادستیاب ہیں ان کے حصول کے خواہشمندوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔