لاک ڈاؤن کا منفی اثر ، ڈیزل و پٹرول کی فروخت میں 90 فیصد گراوٹ

   

پٹرول بینک مالکین پریشان حال ، تیل کے بھانپ بن کر اُڑ جانے سے نقصان میں اضافہ
حیدرآباد۔27اپریل(سیاست نیوز) ملک میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کے سبب پٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں 90 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے اور موجودہ حالات میں اشیائے ضروریہ کی فہرست میں شامل ہونے کے سبب فروخت کا سلسلہ جاری رہنے کے باوجود 10تا12 فیصد پٹرول یا ڈیزل فروخت کیا جا رہاہے۔پٹرول پمپ ڈیلرس کو فروخت میں ریکارڈ کی جانے والی گراوٹ کے ساتھ ساتھ پٹرول کے بھانپ بن کر اڑجانے سے ہونے والے نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کہا جار ہاہے کہ اگر یہی حالات رہے تو ایسی صورت میں پٹرول پمپ مالکین کو مزید سخت حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔مسٹر ٹی سی گوئل نے بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل کی مجموعی فروخت 10تا15 فیصد تک محدود ہوکر رہ گئی ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران فروخت میں کمی کے سبب پٹرول کے بھانپ بن کراڑنے میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے سبب دوہرے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔تیل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی کے باوجود ہندستان میں کوئی کمی نہ کئے جانے اور حالات کو جوں کا توں برقرار رکھے جانے کے علاوہ شہریوں کو تیل کی قیمت میں ہونے والی کمی کا فائدہ منتقل نہ کرنے پر کئی گوشوں سے حکومت کو نشانہ بنایاجارہا ہے لیکن دوسری جانب تیل کمپنیوں کا کہناہے کہ لاک ڈاؤن کی حالت میں تیل کے بھانپ بن کر اڑنے کے سبب جوصورتحال پیدا ہورہی ہے اس کے علاوہ استعمال میں ہونے والی گراوٹ کے نقصانات بھی برداشت کرنے پڑرہے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ فروخت میں کمی کے سبب اسٹاک جوں کا توں رہتا ہے اور پٹرول فضاء میں بھانپ بن کر اڑنے لگتا ہے اسی لئے دنیا بھر میں استعمال میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے کیونکہ نیا بھر میں کئی ممالک لاک ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں اور پٹرول اور ڈیزل کے استعمال میں نمایاں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اس کے نقصان پٹرول پمپ مالک سے تیل نکالنے والی کمپنیوں کو تک ہونے لگے ہیں جس کے نتائج دنیا کے سامنے ہیں۔شہر میں بھی پٹرول پمپ مالکین کی جانب سے محدود مقدار میں پٹرول منگوایا جا رہاہے۔