لاک ڈاؤن کی ناکامیوں پر تلنگانہ میں کانگریس کی آن لائن مہم

   

دیڑھ لاکھ قائدین اور کارکنوں نے حصہ لیا، غریبوں کو 10 ہزار روپئے امداد کا مطالبہ
حیدرآباد۔/28مئی، ( سیاست نیوز) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی اپیل پر تلنگانہ میں کانگریس قائدین نے مائیگرنٹ ورکرس اور دیگر مسائل کو اُجاگر کرنے کیلئے آن لائن مہم میں حصہ لیا۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کے علاوہ سینئر قائدین پونالہ لکشمیا، محمد علی شبیر، وی ہنمنت راؤ، جانا ریڈی، بھٹی وکرامارکا، سمپت کمار، ومشی چند ریڈی، جیون ریڈی، سریدھر بابو ، ایم ششی دھر ریڈی، جی نرنجن اور دیگر قائدین و کارکنوں نے سوشیل میڈیا کے مختلف ذرائع پر 11 تا2 بجے دن اس مہم میں حصہ لیتے ہوئے اے آئی سی سی کے مطالبات کی تائید کی۔ مائیگرنٹ ورکرس کے علاوہ لاک ڈاؤن سے متاثرہ غریبوں اور چھوٹی صنعتوں کیلئے مرکز کی جانب سے مدد کا اے آئی سی سی مطالبہ کررہی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں دیڑھ لاکھ سے زائد کانگریس قائدین اور کارکنوں نے اس مہم میں حصہ لیا۔ بی جے پی اور ٹی آر ایس حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غریبوں اور مائیگرنٹ ورکرس کا تحفظ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ’ اسپیک اَپ انڈیا ‘ کے عنوان سے ملک بھر میں چلائی گئی آن لائن مہم پر تلنگانہ میں قائدین نے غیر معمولی رد عمل کا اظہار کیا۔ فیس بک ، ٹوئٹر، یو ٹیوب اور انسٹا گرام کے علاوہ سوشیل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمس کے ذریعہ مرکزی و ریاستی حکومتوں کو لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کے مسائل سے واقف کرایا گیا۔ سونیا گاندھی کی ہدایت کے مطابق مرکز اور ریاستی حکومتوں سے مانگ کی گئی کہ تمام غریب خاندانوں کو 10 ہزار روپئے کی مدد دی جائے اور آئندہ 6 ماہ تک ماہانہ 7,500 روپئے فراہم کئے جائیں۔ مائیگرنٹ ورکرس کی آبائی مقامات بحفاظت روانگی کا انتظام کیا جائے۔ ضمانت روزگار اسکیم میں کام کے ایام کی تعداد کو 200 کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مرکز سے چھوٹے ، متوسط صنعتوں کے تحفظ اور ان سے وابستہ ملازمین کے روزگار کو بچانے کیلئے خصوصی پیاکیج کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں تلنگانہ میں لاکھوں افراد روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر کو چاہیئے کہ ماہانہ 3016 روپئے بیروزگاری بھتہ کی اسکیم پر عمل کا آغاز کریں۔2018 اسمبلی انتخابات میں یہ وعدہ کیا گیا تھا۔ اتم کمار ریڈی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی اور وظائف میں 25 فیصد کٹوتی کے فیصلے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹ سورسنگ ایمپلائز کی تنخواہوں میں مسلسل تیسرے ماہ 10 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی حقیقی صورتحال سے عوام کو ناواقف رکھنے کیلئے حکومت مختلف ڈرامے کررہی ہے۔ ایک طرف کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے تو دوسری طرف حکومت لاک ڈاؤن میں مزید رعایتوں کا اعلان کررہی ہے۔