لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے بعد آئی ٹی کمپنیوں کے لیے نئے قواعد

   

سماجی دوری اور ایک گاڑی میں صرف ایک ہی ملازم کے سفر کی شرط ، رہنمایانہ خطوط کی اجرائی پر غور و خوض
حیدرآباد۔27اپریل(سیاست نیوز) لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے بعد انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں کے لئے نئے قواعد اور رہنمایانہ خطوط جاری کئے جائیں گے اور ان میں سماجی دوری برقرار رکھنے کے اصولوں کے علاوہ جن ملازمین کو کمپنی کی جانب سے گاڑی میں کمپنی کو آمد و رفت کی سہولت فراہم کی جا تی ہے ان ملازمین کو ایک گاڑی میں ایک ہی ملازم کو اجازت فراہم کئے جانے کے امکان ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور رہنمایانہ خطوط کی تیاری کے سلسلہ میں جاری مشاورت کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر حیدرآباد اور اطراف کے نواحی علاقو ں میں موجود آئی ٹی کمپنیوں کے علاوہ ریاست کی دیگر آئی ٹی کمپنیوں کے لئے رہنمایانہ خطوط کی اجرائی کے سلسلہ میں اقدامات کئے جانے لگے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ آئی ٹی کمپنیوں کے ذمہ داروں کو ان رہنمایانہ خطوط کی اجرائی کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔ ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے تیار کئے جانے والے قوانین میں کمپنیو ںکو اس بات کا مشورہ دیا جا رہاہے کہ وہ جہاں تک ممکن ہوسکے گھروں سے کام کے سلسلہ کو جاری رکھنے کی کوشش کریں اور موجودہ عملہ کی 50 فیصد تعداد کو ہی لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے بعد دفتر آنے کی اجازت فراہم کریں کیونکہ حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے بعد بھی سماجی دوری کے اصولوں پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے کے معاملہ میں کوئی مفاہمت نہیں کرے گی۔ ریاستی وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی کی جانب سے جو رہنمایانہ خطوط تیار کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ان کے متعلق بتایاجاتا ہے کہ ریاست کی سرکردہ کمپنیوں سے مشاورت اور تجاویزکے حصول کے ساتھ ان کی تیاری عمل میں لائی جائے گی۔ بتایاجاتا ہے کہ کمپنیوں میں صفائی کے انتظامات کے علاوہ سینیٹائزراور ماسک کے لزوم کو یقینی بنانے کی تاکید کی جائے گی اور دفتر میں رہنے والے عملہ کو دو فیٹ کے فاصلہ پر بیٹھنے کے انتظامات کو یقینی بنانے کی شرط لازمی قرار دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد کے علاوہ شہر کے اطراف موجود سرکردہ کمپنیوں کی جانب سے ان امور پر عمل آوری کیلئے رضامندی ظاہر کردی ہے اور اس کے بعد ہی ان رہنمایانہ خطوط کو قطعیت دینے کے متعلق غور کیا جا رہاہے کیونکہ سرکردہ کمپنیوں نے عالمی حالات اور ان کی جانب سے اختیار کردہ احتیاطی اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد ان اقدامات کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب حکومت کے احکامات کی اجرائی کے بعد ان کمپنیوں پر لازمی ہوجائے گا کہ وہ ریاستی حکومت کے احکامات پر عمل آوری کو یقینی بنائیں۔