لاک ڈائون متاثرین کے ریلیف کاموں میں کئی فرضی ادارے متحرک

   

Ferty9 Clinic

عطیات ہڑپنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال، اہل خیر اصحاب سے چوکسی کی خواہش
حیدرآباد۔ 20 اپریل (سیاست نیوز) کورونا لاک ڈائون کے دوران پریشان حال غریب اور مستحق خاندانوں کی مدد کے لیے کئی اہل خیر حضرات اور رضاکارانہ تنظیمیں سرگرم ہیں لیکن اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر بعض فرضی اور نام نہاد افراد اور ادارے بھی میدان میں کود پڑے اور غریبوں میں ریلیف کی تقسیم کے نام پر ملک اور بیرون ملک سے وصول ہونے والے عطیات ہڑپ رہے ہیں۔ 23 مارچ سے لاک ڈائون کا آغاز ہوا اور دو مرحلوں میں اسے 7 مئی تک توسیع دے دی گئی۔ روزانہ کمائی کرنے والے افراد اور خانگی اداروں میں ملازمت کرنے والوں کو لاک ڈائون کے درمیان معاشی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ غریبوں اور مستحق افراد کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے کئی رضاکارانہ تنظیمیں اور اہل خیر حضرات اپنے طور پر اناج، ترکاری اور تیار شدہ غذاء کی تقسیم عمل میں لارہے ہیں۔ رضاکارانہ تنظیموں کو اہل خیر افراد کی جانب سے تعاون کیا جارہا ہے تاکہ ریلیف کا کام رمضان المبارک کے درمیان جاری رہے۔ رمضان المبارک میں غریبوں کو سحر اور افطار کے موقع پر تعاون کی سخت ضرورت ہے۔ غریبوں کی پریشانیوں کی آڑ میں بعض موقع پرست میدان میں کود پڑے اور مختلف چیاریٹبل اور انسانی ہمدردی کے عنوان سے اداروں کو سوشل میڈیا کے ذریعہ پھیلادیا اور عطیات کی اپیل کرنے لگے یہ فرضی ادارے شہر اور اضلاع میں جاری ریلیف کے کاموں کی تصاویر اور ویڈیوس اپنے نام سے سوشل میڈیا میں گشت کراتے ہوئے ملک و بیرون ملک سے عطیات وصول کررہے ہیں۔ گزشتہ دنوں چیاریٹی کے نام پر کئی ادارے اچانک نمودار ہوگئے اور سوشل میڈیا پر حقیقی اداروں کی جانب سے جاری ریلیف کاموں کی تصاویر کو اپنے کام کے طور پر پیش کیا۔ اناج اور ترکاری کے ذخائر کی تصاویر اپنے اکائونٹ سے سوشل میڈیا میں پوسٹ کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ سارے کام اسی تنظیم کے ہیں۔ بعض نے فرضی آڈیو جاری کئے جس میں ایک ضرورتمند کو امداد پر اظہار تشکر کرتے ہوئے سنا گیا ہے۔ الغرض ملک و بیرون ملک سے عطیات حاصل کرنے کے لیے ایک فرضی گروہ سرگرم ہوچکا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اہل خیر افراد بالخصوص بیرون ممالک سے ریلیف کے کاموں میں مدد کے خواہاں شخصیتوں کو چاہئے کہ وہ مکمل معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی عطیات روانہ کریں تاکہ ان کی رقم کا مستحقین اور غریبوں پر استعمال یقینی ہو۔ شہر میں ریلیف کے کاموں میں مصروف جماعتوں اور تنظیموں کو چاہئے کہ وہ فرضی اور دھوکے باز افراد اور اداروں کے بارے میں سوشل میڈیا کے ذریعہ عوام کو واقف کرائیں۔ چوں کہ لاک ڈائون میں توسیع ہوچکی ہے لہٰذا رمضان المبارک کے دوران اہل خیر حضرات سے زکوٰۃ اور عطیات ہڑپنے کے لیے یہ فرضی تنظیمیں ہر ممکن کوشش کریں گی۔