لاک ڈائون کی رعایتوں پر چیف منسٹر کا جلد جائزہ اجلاس

   

زائد رعایتوں سے کے سی آر کو اختلاف، کیسوں میں روز اضافہ پر اظہار تشویش
حیدرآباد۔ یکم جون (سیاست نیوز) لاک ڈائون کے پانچویں مرحلہ میں مرکز کی جانب سے دی گئی رعایتوں پر تلنگانہ کو اختلاف ہے لہٰذا چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے مرکز کی کئی رعایتوں کو تلنگانہ میں لاگو کرنے سے گریز کیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے مرکز کی جانب سے دی گئی رعایتوں کا جائزہ لینے کے بعد اس تاثر کا اظہار کیا کہ بڑے پیمانے پر عوامی سرگرمیوں کا آغاز کورونا کے پھیلائو میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ایسے وقت جبکہ ملک میں کورونا کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، مرکز کو رعایتوں کے سلسلہ میں محتاط رہنا چاہئے تھا۔ چیف منسٹر کا ماننا ہے کہ کورونا سے متاثرہ اور غیر متاثرہ علاقوں میں تفریق کرتے ہوئے رعایتیں دی جانی چاہئے تھیں۔ تلنگانہ میں 31 مئی کو لاک ڈائون کے چوتھے مرحلہ کے اختتام پر چیف سکریٹری کے ذریعہ احکامات جاری کئے گئے اور 30 جون تک لاک ڈائون میں عمومی توسیع دی گئی۔ کنٹینمنٹ زونس میں پابندیاں رہیں گی جبکہ دیگر علاقوں میں رات کا کرفیو نافذ رہے گا۔ حکومت کی قریبی ذرائع نے بتایا کہ کے سی آر فوری طور پر تھیٹرس، مالس، بارس ریسٹورنٹس اور مذہبی مقامات کھولنے کے حق میں نہیں ہے۔ تلنگانہ میں کورونا کی موجودہ صورتحال کی پیش نظر اندیشہ ہے کہ جون اور جولائی میں کورونا کے کیسس میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر ہجوم کے مقامات کی اجازت دینے تیار نہیں ہے تاہم معاشی سرگرمیوں اور سرکاری خزانے کی بھرپائی کے لیے مرکزی حکومت کے شرائط سے اتفاق کیا گیا۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے جو احکامات جاری کئے ہیں ان میں ریسٹورنٹس، مالس اور عبادتگاہوں کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر 7 جون سے قبل جائزہ اجلاس منعقد کریں گے جس میں اس وقت تک کی تازہ ترین صورتحال کے اعتبار سے تلنگانہ ریاست میں لاک ڈائون پر اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ کے سی آر نے غیر کنٹینمنٹ علاقوں میں 7 جون تک لاک ڈائون میں توسیع کی ہے۔ اگر تلنگانہ میں کیسس میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے تو ممکن ہے حکومت موجودہ بعض رعایتوں سے دستبرداری اختیار کرلے گی۔ لاک ڈائون رعایتوں کے سلسلہ میں غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر چیف منسٹر نے وسیع تر جائزہ اجلاس کی بجائے صرف چند عہدیداروں سے مشاورت کی اور چیف سکریٹری کے ذریعہ احکامات جاری کرائے۔ آئندہ جائزہ اجلاس توسیع ہوسکتا ہے جس میں کئی وزراء کو مدعو کیا جائے گا اور ممکن ہے کہ خود چیف منسٹر فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو واقف کرائیں گے۔