حیدرآباد۔ کورونا لاک ڈاؤن کے منفی اثرات اب بڑی ہوٹلوں پر مرتب ہونے لگے ہیں اور حیات ریجنسی ممبئی میں آپریشنس بند کئے جانے کے بعد ہوٹل صنعت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ کہا جارہا ہے کہ اگر اس شعبہ کی مدد نہیں کی گئی تو کئی ہوٹلیں بند ہوسکتی ہیں۔ ہوٹلس بند ہونے سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔ ممبئی حیات ریجنسی نے گذشتہ یوم اپنے ملازمین کیلئے نوٹس جاری کرکے آئندہ احکام تک آپریشنس کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ دو تا تین ماہ آپریشن کی بحالی کا ارادہ نہیں ہے کیونکہ اب وہ تنخواہوں کی ادائیگی کے موقف میں نہیں ہے۔ حیات ریجنسی کے اس فیصلہ کے بعد گجرات حکومت نے ہوٹل‘ ریسارٹ‘ ریستوراں اور سیاحتی مراکز بالخصوص واٹرس پارکس کے ایک سال کے جائیداد ٹیکس کی معافی کا اعلان کیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت گجرات کے اس اعلان پر دیگر حکومتوں سے مطالبہ کیاجاسکتا ہے کہ وہ اس شعبہ کو تباہی سے بچانے کم از کم جائیداد ٹیکس ‘ برقی بل معافی کا اعلان کرے۔ گجرات ہوٹل و ریستوراں اونرس سے حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرکے کہا گیا کہ مزید کچھ راحت فراہم کی جائے تو نقصانات سے بچا جاسکتا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ تلنگانہ میں بھی ریسارٹ‘ ریستوراں‘ہوٹل اور سیاحتی مراکز مالکین حکومت سے برقی بل‘ جائیداد ٹیکس اور دیگر ٹیکس میں رعایت کیلئے نمائندگی کرسکتے ہیںکیونکہ وباء کے دوران اس شعبہ کی حالت انتہائی ابتر ہوگئی ہے اور بہتری لانے کے علاوہ ملازمین کا روزگار سے بچانے ضروری ہے کہ خصوصی رعایتوں کا اعلان کیا جائے۔