بشمول حیدرآباد چھ ریڈ زونس میں تحدیدات میں مزید سختی، زرعی و تعمیراتی سرگرمیوں میں نرمی، انٹرمیڈیٹ پرچوں کی جانچ شروع کرنے کا فیصلہ، کے سی آر کی پریس کانفرنس
ریڈ زونس
حیدرآباد، رنگاریڈی، میڑچل، وقارآباد، سوریہ پیٹ، ورنگل (اربن)
گرین اور آرینج زون میں مرکز کے اعلانات کے مطابق نرمی
دفاتر ، زرعی و تعمیراتی سرگرمیوں کی اجازت
حیدرآباد 5 مئی (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے ریاست بھر میں 29 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔ 6 ریڈ زون اضلاع میں لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کیا جائے گا جبکہ 28 آرینج اور گرین زون کے اضلاع میں مرکزی حکومت کے اعلان کے مطابق رعایتیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے آج تقریباً 6 گھنٹے طویل کابینی اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کابینی فیصلوں سے واقف کروایا۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ کے 6 ریڈ زون اضلاع حیدرآباد، وقارآباد، رنگاریڈی، میڑچل، سوریہ پیٹ، ورنگل (اربن) میں کوئی رعایتیں نہیں دی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے اعلان کیاکہ ساری ریاست میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک رات کا کرفیو جاری رہے گا اور آرینج اور گرین زون میں تجارتی، تعمیراتی اور زرعی سرگرمیوں کے لئے صبح 10 تا شام 6 بجے تک اجازت رہے گی۔ چیف منسٹر نے اعلان کیاکہ جاریہ ماہ کے اختتام تک ایس ایس سی کے باقی 8 پرچہ جات کے امتحانات منعقد کئے جائیں گے۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ سے اجازت حاصل کی جائے گی۔ انٹرمیڈیٹ امتحانات کے پرچہ جات کی جانچ کا کل سے آغاز ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ تعلیمی سال کے آغاز کے بارے میں بہت جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ آج تلنگانہ میں 43 مریضوں کو ڈسچارج کئے گئے اور گیارہ پازیٹیو کیسیس منظر عام پر آئے اور جملہ دواخانوں میں 439 مریض زیرعلاج ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ ریاست کے 9 اضلاع گرین اور 18 آرینج زون میں ہیں اور آئندہ گیارہ دنوں میں 18 اضلاع بھی گرین زون میں شامل ہوجائیں گے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ گزشتہ چند دن سے کورونا کیس گریٹر حیدرآباد کے حدود میں منظر عام پر آرہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ میڑچل، حیدرآباد اور رنگاریڈی اضلاع میں ریاست کے جملہ 66 فیصد کیسیس منظر عام پر آئے۔ لہذا اِن اضلاع میں رعایتوں کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ ریاست کے عوام اکثریت لاک ڈاؤن مںی توسیع کے حق میں ہیں۔ کابینہ کے اجلاس میں وزراء نے بھی توسیع کی سفارش کی۔ اُنھوں نے کہاکہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد اور کمسن بچوں کو گھروں تک محدود رکھا جائے چونکہ ان میں وائرس پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ مرکز کی رعایتوں کا ذکر کرتے ہوئے چیف منسٹر نے بتایا کہ ریڈ زون علاقوں میں ایک بھی دوکان نہیں کھلے گی جبکہ گرین اور آرینج زون میں الیکٹریکل، ہارڈویر، سمنٹ، اسٹیل اور دیگر تعمیراتی دوکانات کو کھلا رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ زرعی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لئے زراعت سے متاثرہ اشیاء اور زرعی آلات سے متعلق دوکانیں کھلی رہیں گی۔ اُنھوں نے بتایا کہ 15 مئی کو وہ گرین اور آرینج زونس کی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتیجہ کو دیکھتے ہوئے آئندہ کی رعایتیں برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اُنھوں نے وضاحت کی کہ منڈل ہیڈکوارٹرس سے گاؤں تک تمام دوکانات کھلی رکھنے کی اجازت رہے گی۔ جبکہ میونسپل ٹاؤن میں صرف 50 فیصد دوکانیں سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ کھلی رہیں گی۔ باری باری سے ضلع حکام 50 فیصد دوکانات کو کھلا رکھنے کی اجازت دیں گے۔ صبح 10 تا شام 6 بجے دوکانات کھلی رہیں گی جبکہ شام 7 بجے سے رات کا کرفیو نافذ رہے گا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ایس ایس سی کے مابقی امتحانات تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ منعقد کئے جائیں گے۔ تلنگانہ ایڈوکیٹس کی نمائندگی پر کابینہ نے غریب اور مستحق وکلاء کی مدد کے لئے 25 کروڑ مختص کئے ہیں۔ یہ رقم ٹرسٹ کے ذریعہ تقسیم کی جائے گی جبکہ صدرنشین بی ایس پرساد ہوں گے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں کام کرے گا۔ حکومت نے فوری طور پر 15کروڑ روپئے جاری کردیئے ہیں۔ کورونا وائرس کے خطرہ کے سلسلہ میں ذیابیطس، بلڈ پریشر، کینسر اور گردہ کے مریضوں کو سخت احتیاط کی ضرورت ہے لہذا حکومت نے ایک کروڑ ماسک تیار کرتے ہوئے ان مریضوں میں مفت تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔