لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن دھوکہ دہی میں اضافہ

   

کم قیمت پر اشیاء کی خریدی کا لالچ، چند پیسے بچانے کی کوشش میں ہزاروں کی نقصان

حیدرآباد۔15مئی(سیاست نیوز) لاک ڈاؤن کے دوران آسان کمائی کے لئے سائبر دھوکہ دہی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہاہے اور دھوکہ بازوں کی جانب سے کی جانے والی اس دھوکہ دہی کا شکار وہ معصوم افراد ہورہے ہیں جو کہ سستے داموں میں اشیاء کی خریداری کی فراق میں ہیں اور اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ سستے داموں میں حاصل ہونے والے اشیائے ضروریہ کے حصول کے ذریعہ ذخیرہ کرلیا جائے کیونکہ موجودہ لاک ڈاؤن کی صورتحال کا سامنا کب تک کرنا ہے اس بات کا اندازہ کسی کو نہیں ہے۔ دھوکہ بازوں کی جانب سے دھوکہ دہی کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کا استعمال کرتے ہوئے سستی اشیاء کی خریدی کی کوشش کرنے والوں کو لالچ دیا جا رہاہے اور انہیں ٹھگنے کے بعد موبائیل بند کردیئے جا رہے ہیں ۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ ملک کے کئی بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے اشیائے ضروریہ کے اسٹاک یا کسی اور شئے کے اسٹاک کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر مشتہر کیا جا رہاہے کہ یہ اشیاء موجود ہیں اور ان کی مقدار درج کرتے ہوئے خواہشمندوں کو کم قیمت کے اندراج کے ذریعہ راغب کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب رکے ہوئے ان اشیاء کی فروخت کا مقصد ان اشیاء کو گوداموں سے نکالنا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ شاطر دھوکہ بازوں کی جانب سے قیمتیں بھی ایسی بتائی جا رہی ہے جس سے کسی کو شک نہ ہو بلکہ ٹھوک تاجرین بھی اس طرح کی دھوکہ دہی کا شکارہونے لگے ہیں کیونکہ انہیں قیمتوں کے سبب اس بات کا یقین ہورہا ہے کہ ان قیمتوں میں یہ اشیاء کی فروخت ممکن ہے اسی لئے وہ ان اشتہاروں پر یقین کرنے پر مجبور ہوتے ہوئے جب مشتہر سے رابطہ قائم کر رہے ہیں تو مشتہرین کی جانب سے نئی پیشکش کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ان کی اپنی جگہ پر موجود اشیاء کو خریدار کے مقام تک پہنچانے کے بھی انتظامات کردیئے جائیں گے ۔لاک ڈاؤن کی اس صورتحال میں مشتہرین کی جانب سے کی جانے والی اس پیشکش کو تاجرین خود بھی قبول کر رہے ہیں تو عام شہریوں کے ٹھگے جانے کے امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔ ٹھگوں اور دھوکہ بازوں کی جانب سے کی جانے والی اس پیشکش کے ساتھ یہ کہاجا رہاہے کہ اگر کو موجود اشیاء کی نصف قیمت اداکردیتے ہیں تو انہیں سامان پہنچاتے ہوئے نصف قیمت وصول کرلی جائے گی ۔تاجرین اور دھوکہ دہی کا شکارہونے والوں کی جانب سے اس پیشکش پر نصف رقم ادا کردی جا رہی ہے اور نصف رقم کی ادائیگی کے بعد حالات یکسر تبدیل ہوجاتے ہیں کیونکہ نصف رقم وصول ہونے کے بعد سے مشتہر کا فون بند ہوجاتا ہے اور تاجرین اس دھوکہ دہی پر کف افسوس ملنے کے علاوہ کچھ کر بھی نہیں پارہے ہیں کیونکہ ان کی اپنی کوتاہی اور غفلت کے سبب انہیں اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔محکمہ پولیس اور محکمہ داخلہ ہی نہیں بلکہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی سائبر دھوکہ دہی سے چوکنا رہنے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے ۔