لبنان اور اسرائیل سرحدی استحکام کو غیر اہم نہ سمجھیں: اقوام متحدہ

   

نیویارک : اقوام متحدہ نے لبنان اور اسرائیل کی سرحدوں پر نسبتاًاستحکام کے بارے میں کہا ہے اسے معمولی نہ سمجھا جائے، جنگجویانہ بیانات سے کشیدگی بڑھتی ہے اور مقامی آبادیوں کو خوف اور عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ بات لبنان میں یو این امن مشن کے سربراہ میجر جنرل ارولڈو لازارو نے کہی ہے۔وہ ایک معمول کے سہ فریقی اجلاس میں بات کر رہے تھے۔ یہ اجلاس جنوبی لبنان میں سینئیر لبنانی اور اسرائیلی فوجی حکام کو اکٹھے بٹھانے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ اجلاس کے دوران جنرل لازارو نے اقوم متحدہ کی کھینچی ہوئی بلیو لائن پر ہونے والے واقعات اور فضائی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کی۔اس موقع پر اقوام متحدہ کی قرار داد نمبر 1701 کا بھی حوالہ دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے اس ذمہ دار نے اپنی ٹیم اور بلیو لائن کی موجودگی کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ملکوں کو ایسے واقعات اور اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو دشمنی میں کمی کی کوشش کو کمزور کرنے والے ہوں۔ اس سلسلے میں بلیو لائن کو معمولی چیز نہ سمجھا جائے۔میجر جنرل لازارو نے کہا لبنان اور اسرائیل کو سہ فریقی مذاکرات کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس اجلاس کے ذریعہ مسائل کے عملی اور مثبت حل کی کوشش کی جانی چاہئے، اپنے اختلافات کے خاتمے کی طرف پہلے قدم کی کوشش کرنی چاہیے۔واضح رہے اقوام متحدہ کے امن مشن کے نمائندے کی موجودگی میں یہ سہ فریقی اجلاس 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کی جنگ کے بعد سے ہر ماہ ہورہا ہے۔حلیہ ہفتوں کے دوران اسرائیل اور لبنا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔۔ اس کشیدگی کی وجہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان آف شور گیس کی تلاش کے لئے ’ڈرلنگ رائٹس‘ کے ایشو پر دھمکیوں کا تبادلہ بنا ہے۔ حزب اللہ نے کاریش گیس فیلڈ پر تین ڈرون داغے۔ اسرائیل نے ان میں دو کو مارگرایا تھا۔