بیروت : لبنان کے سرکردہ سنی عالم دین نے دارالحکومت بیروت میں فائرنگ کے ایک واقعہ کے بعد خبردار کیا ہے کہ ملک میں تشدد کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے۔ مفتی اعظم شیخ عبداللطیف دریان نے وزیر داخلہ جنرل محمد فہیمی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو چوکنا کیا جانا چاہئے ، وہ کسی مسلح تصادم میں ملوث نہ ہوں۔ ہتھیاروں سے کسی بھی تنازعہ کو حل نہیں کیا جاسکتا۔ بیروت کے سنی آبادی والا علاقہ الطارق الجدیدہ میں پیر کی شب مسلح جھڑپ میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ۔ لبنان کی فوج نے کہا ہے کہ تشدد میں مشین گنوں اور راکٹ گرینٹوں کا استعمال کیا گیا ہے ۔ متحارب گروپ کے درمیان ذاتی نوعیت کا تنازعہ اس مسلح جھڑپ کا سبب بنا ہے۔ لبنان کے شمالی علاقہ میں بھی مسلح جھڑپ ہوئی تھی جہاں فوج کو مداخلت کرنی پڑی۔ لبنان میں امن و امان کی صورتحال پہلے ہی ابتر ہے۔