نئی دہلی ۔ ہندوستانی فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کے بعد دونوں فوجیں ٹکراؤ والے علاقوں سے پیچھے ہٹنے پر راضی ہوگئی ہیں۔دونوں فوجوں کے درمیان مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن کے مسئلے پر پیر کے روز ہوئی کور کمانڈر سطح کی بات چیت میں یہ اتفاق قائم ہوا۔ فوج کے ذرائع نے منگل کے روز بتایا کہ ‘‘خوشگوار، مثبت اور تخلیقی ماحول’’ میں ہوئی اس بات چیت میں دونوں فریق پیچھے ہٹنے پر راضی ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مشرقی لداخ میں ٹکراؤ والے سبھی علاقوں سے فوجوں کے پیچھے ہٹنے کے طور طریقوں پر بھی بات چیت ہوئی اور دونوں فریق ان پر عمل کریں گے ۔مشرقی لداخ میں گلوان نالے کے نزدیک ہندوستانی اور چینی فوج کے درمیان گزشتہ 15 جون کو ہوئی جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کور کمانڈر سطح کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔ سرحد پار چین کی جانب بنے مولڈو میں ہوئی اس میٹنگ میں ہندوستان کی قیادت لیہ میں واقع 14 ویں کور کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل ہریندر سنگھ نے کی۔ چین کی جانب سے جنوبی شن جیانگ ملیٹری ڈویژن کور کے کمانڈر میجر جنرللن لیو نے میٹنگ میں چین فوج کا موقف رکھا۔گولان کی جھڑپ میں ہندوستان کے 20 فوجی شہید ہوگئے تھے ۔ چین کے بھی کئی فوجی ہلاک ہوئے تھے لیکن اس نے ان کی تعداد نہیں بتائی ہے ۔ جھڑپ کے بعد سے دونوں افواج کے مابین یہ چوتھی اعلی سطحی میٹنگ تھی۔ اس سے قبل میجر جنرل سطح کی تین میٹنگیں ہوچکی ہیں۔