لشکر دہشت گردوں کی آمد کی اطلاع ‘ ٹاملناڈو میں سخت چوکسی

   

ساری ریاست میں سخت سکیوریٹی انتظامات ۔ اہم مقامات و تنصیبات پر خاص توجہ
کوئمبتور / چینائی 23 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) سارے ٹاملناڈو میں سکیوریٹی بڑھا دی گئی ہے کیونکہ انٹلی جنس سے اطلاعات ملی تھیں کہ لشکر طیبہ کے ارکان ریاست میں گھس آئے ہیں۔ پولیس نے آج یہ بات بتائی ۔ کوئمبتور کے کمشنر پولیس سومیت شرن نے کہا کہ ان اطلاعات کے بعد کہ دہشت گرد یہاں پہونچنے والے ہیں شہر میں انتہائی چوکیس برتی جا رہی ہے اور ہائی الرٹ کردیا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ ریاست میں سکیوریٹی کو سخت کردیا گیا ہے کیونکہ یہ اطلاعات ہیں کہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ کے چھ ارکان ریاست میں سمندر کے راستے سری لنکا سے گھس آئے ہیں اور وہ مختلف شہروں میں پھیل گئے ہیں۔ کئی مقامات پر سکیوریٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے جن میں ائر پورٹس ‘ ریلوے اسٹیشن ‘ بس اسٹانڈس اور ریاست میں کئی عبادتگاہیں بھی شامل ہیںخاص طور پر ساحلی اضلاع میں زیادہ چوکسی برتی جا رہی ہے تاکہ وہاں سے کسی بھی امکانی در اندازی کو روکا جاسکے ۔ چینائی پولیس کمشنر اے کے وشواناتھن نے کہا کہ احتیاطی اقدامات کے طور پر ہر طرح کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئیک ریسپانس کی 10 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور انہیںاہمیت کے حامل مقامات پر متعین بھی کردیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر وہ فوری کارروائی کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے شاپنگ مالس ‘ اہم مندروں اور تمام اہم تنصیبات پر انتظامات کردئے ہیں۔ ہم نے فوج اور ائر فورس کو بھی مطلع کردیا ہے کہ وہ اپنی دفاع میں چوکسی برتیں۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ شہر اور مضافات میں سخت سکیوریٹی انتظامات کو قطعیت دیتے ہوئے 2,000 پولیس اہلکاروں کو متعین کردیا گیا ہے اور گاڑیوں کی چیکنگ ہو رہی ہے ۔ چیکنگ کے پوائنٹس کی تعداد بڑھادی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال عام ریڈ الرٹ کو برقرار رکھا گیا ہے ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ ابھی تک پولیس نے مشتبہ دہشت گردوں کا کوئی اسکیچ یا تصویر جاری نہیں کی گئی ہے جیسا کہ کچھ چینلس دکھا رہے ہیں لیکن مشتبہ افراد کی شبہات کی اطلاعات کی بنیاد پر تلاشیاں ضرور کی جا رہی ہیں۔ یہاں این آئی اے کی جانب سے بھی یہاں کچھ کارروائیاں کی گئی تھیں۔ اس تعلق سے سوال پر کمشنر پولیس نے کہا کہ خوفزدہ ہونے کی یا پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیںہے ۔ این آئی اے نے جو کچھ کیا ہے وہ الگ کارروائی تھی اور یہ ایک الگ مسئلہ ہے ۔جون میں این آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے محمد اظہر الدین نامی ایک شخص کو آئی ایس سے تلعق کی بنیاد پر گرفتار کرلیا تھا ۔