لندن میں مسجد کے قریب عمارت پر مخالف اسلام نعرے

,

   

لندن ۔ 2 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بتایا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ جنوبی لندن میں ایک مسجد اور کلچرل سنٹرل کے قریب ایک عمارت پر مخالف اسلام نعرے کس نے پینٹ کئے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ عہدیداروں نے نارتھ برکسٹن اسلامک کلچرل سنٹر کے قریب عمارت پر اسپرے پینٹ کئے گئے مخالف اسلام نعروں کا جائزہ لیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ برکسٹن روڈ پر واقع اس عمارت سے ’’جارحانہ ریمارکس‘‘ کو جلد سے جلد مٹانے کیلئے وہ لبیتھ کونسل کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔حکام نے بتایا کہ اس واقعہ کے مکمل تحقیقات کی جارہی ہے ۔ لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ اسلامک سنٹر کے قریب عمارت پر اسلاموفوبک نعرے تحریر کئے گئے ہیں جن کو مٹانے کے میٹرو پولیٹن پولیس کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعصبانہ اور بزدلانہ ایسی حرکتیں کرنے والوں کو سخت قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا۔ میٹرو پولیٹن پولیس نے کہا کہ نفرت انگیز جرائم کا تمام شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے افراد پر اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ لندن کے تمام طبقات پر اس کا اثر ہوگا ۔ لیبر پارٹی کے مقامی ایم پی فلورنس ایشالومی نے اس واقعہ پر حیرت کا اظہار کیا۔ حالیہ عرصہ میں لندن میں نہ صرف تعصب اور مذہبی نفرت کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ لندن برج پر عثمان خان نامی شخص نے فائرنگ کردی تھی۔ برسر اقتدار کنزرویٹیو پارٹی کی جانب سے اسلاموفوبیا کے خلاف کارروائی کا فقدان ہے۔ میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق کرائس چرچ فائرنگ واقعہ کے بعد مارچ میں 1630 نفرت پر مبنی جرائم ریکارڈ کئے گئے ہیں، جن کے منجملہ 156 اسلاموفوبیا سے متعلق تھے ۔ نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ کے بعد برطانیہ میں مسلم مخالف جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ چار دن قبل شمالی لندن میں مخالف یہودی نعرے بھی تحریر کئے گئے۔