لوج:سرمائی اولمپک کھیلوں کا مقبول ترین تیز رفتار کھیل

   

نئی دہلی، 11 اکتوبر (یو این آئی) لوج یہ ایک تیز رفتار موسم سرما کا کھیل ہے جو رفتار، مہارت اور درستگی کی بنیاد پر کھیلا جاتا ہے ۔ ایتھلیٹس 80 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے بغیر رکے اپنی پیٹھ کے بل لیٹتے ہوئے ایک خاص سلیج پر برفیلی ٹریک پر دوڑ لگاتے ہیں۔ صدیوں پرانی تاریخ کے ساتھ، لوج ایک دلچسپ اولمپک کھیل میں تبدیل ہوا ہے جو دنیا بھر کے تماشائیوں میں جوش اور توانائی بھرتا ہے ۔پہلی بین الاقوامی لوج ریس فروری 1883 میں ہوئی جس میں 21 حریفوں نے امریکہ سمیت چھ ممالک کی نمائندگی کی۔لوج کی ابتدا یورپ کے پہاڑی علاقوں میں ہوئی، جہاں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے لکڑی کے سلیج استعمال کیے جاتے تھے ۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی ابتدا 19ویں صدی کے آخر میں سوئس الپس میں ایک مسابقتی کھیل کے طور پر ہوئی۔ اس کھیل کی پہلی بین الاقوامی ریس 1883 میں ڈیووس میں منعقد ہوئی تھی جس میں ڈیووس اور کلوسٹرس گاؤں کے درمیان 4 کلومیٹر برفیلی سڑک پر ریس ہوئی تھی۔ لوج سرمائی اولمپک کھیلوں میں سب سے تیز رفتار سے کھیلے جانے والا ایک دلچسپ مقابلہ جاتی کھیل ہے ، جہاں کھلاڑی اپنے پیروں کو آگے رکھتے ہوئے ایک فلیٹ سلیج پر پھسلتے ہیں۔لوج فرانسیسی لفظ لیوگ سے ماخوذ ہے ، جس کا مطلب ہے سلیج یعنی لکڑی کے پہیوں والی گاڑی جِس پر بوجھ کو ایک جگہ سے دُوسری جگہ لے جاتے ہیں۔” لوج نے 1964 کے انسبرک گیمز میں اپنا اولمپک آغاز کیا، جس میں مردوں کے سنگلز، خواتین کے سنگلز، اور ڈبلز ایونٹس شامل تھے ۔ گزشتہ برسوں کے دوران، اولمپک پروگرام میں توسیع ہوئی ہے جس میں مردوں اور خواتین کے ڈبلز مقابلوں کے ساتھ ساتھ دلچسپ ٹیم ریلے شامل تھیں۔ لوج کو 1964 کے سرمائی اولمپکس میں انزبرک، آسٹریا میں مردوں کے سنگلز، خواتین کے سنگلز اور جوڑوں کے مقابلوں کے ساتھ متعارف کرایا گیا تھا۔ ٹیم ریلے کو 2014 میں اولمپک پروگرام میں شامل کیا گیا تھا۔جرمنی کے تھامس کوہلر پہلے مردوں کے سنگلز لوج اولمپک گولڈ میڈلسٹ تھے ، جبکہ ہم وطن اورٹرون اینڈرلین نے خواتین کے سنگلز میں گولڈ میڈل جیتا۔