لولو مال: ترنگے کی بیحرمتی کی جھوٹی خبر پھیلانے والے بی جے پی کارکن پر مقدمہ

   

لکھنؤ: لولو مال میں قومی پرچم کی بے حرمتی کی جھوٹی خبر پھیلائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کرناٹک پولیس نے اس معاملے مین بی جے پی میڈیا سیل سے جڑی بی جے پی کارکن شکنتلا نٹراج کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ نٹراج پر الزام ہے کہ انھوں نے کیرالا کے کوچی واقع لولو مال میں ہندوستانی پرچم کی بے حرمتی کی جھوٹی خبر پھیلائی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ شکنتلا نٹراج نے ہندوستانی پرچم کی بے حرمتی سے متعلق ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر ڈالا تھا۔ تمکورو شہر کی جئے نگر پولیس نے بی جے پی کارکن کیخلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے تعزیرات ہند کی دفعہ 153(بی) کے تحت کیس درج کیا ہے۔پولیس نے ایک نوٹس بھی جاری کیا ہے جس میں انھیں پوچھ تاچھ کے لیے جانچ افسر کے سامنے پیش ہونے کہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فیکٹ چیک وِنگ نے یہ پتہ لگا لیا ہے کہ بی جے پی کارکن کے ذریعہ شیئر کی گئی پوسٹ فرضی اور جھوٹی تھی، جس کے بعد ان کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ شکنتلا نٹراج نے پوسٹ میں لکھا تھا کہ کیا آپ کے پاس جنرل نالج نہیں ہے کہ کسی دیگر ملک کا پرچم ہندوستانی پرچم سے اوپر نہیں ہونا چاہیے۔انھوں نے اس پوسٹ کو کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو ٹیگ بھی کیا تھا اور لولو مال کا بائیکاٹ کرنے ایک ہیش ٹیگ بھی بنایا تھا۔قابل ذکر ہے کہ لولو مال میں عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی نمائندگی کرنے والے مختلف ممالک کے پرچم لگائے گئے تھے۔ سبھی پرچم کو یکساں اونچائی پر رکھا گیا تھا، حالانکہ تصویر ایسے زاویے سے لی گئی تھی جس میں ہندوستانی پرچم دیکھنے میں پاکستانی پرچم سے نیچے معلوم پڑ رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تصویر قصداً پریشانی پیدا کرنے کے لیے کھینچی گئی اور ایڈٹ کی گئی۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پوسٹ کے ذریعہ لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمین نے نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار اور لولو مال کو جوڑنے کی کوشش کی ہے جو مناسب نہیں۔ پولیس نے کہا کہ کوچی کے لولو مال کی تصویر کا استعمال کر بنگلورو میں لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی۔