لوکاشینکو صدارتی الیکشن میں پھر کامیاب، فتح کے خلاف احتجاج

   

برسلز: سابقہ سوویت جمہوریہ بیلاروس، جس کو سفید روس بھی کہا جاتا ہے، میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر الیکسانڈر لوکاشینکو نے چھٹی مرتبہ کامیابی حاصل کر لی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق لوکاشینکو نے 79.9 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کی سب سے اہم حریف سویٹلانہ ٹیچانووسکایا نے 6.8 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ جرمن نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف کی اطلاعات کے مطابق حکومت کی تنقید کرنے والی ایک تنظیم کے سروے میں ووٹوں کا تناسب بالکل اس کے متضاد دکھایا گیا ہے۔ زی ڈی ایف کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیچانووسکایا کو 70 فیصد اور لوکاشینکو کو تقریباً 16 فیصد ووٹ ملے ہیں۔بیلاروس میں ہونے والے متنازعہ صدارتی انتخابات کے بعد پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ سرگرم گروپ ’ اسپرنگ 96‘ نے اعلان کیا کہ متاثرہ شخص پولیس وین سے کچلا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ہنگاموں کے بعد دو سو سے زیادہ گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ ہزاروں لوگوں نے آمرانہ حکمران اور سربراہ ریاست و مملکت الیکسانڈر لوکاشینکو کی فتح کے خلاف احتجاج کیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق انہیں 80.2 فیصد ووٹ ملے۔ کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن کی امیدوارسویٹلانہ ٹیچانووسکایا کو صرف 9.9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ واضح رہے کہ اس الیکشن میں بین الاقوامی مبصرین کو نگرانی کی اجازت نہیں تھی۔ دریں اثناء یورپی یونین کونسل کے صدر شارلس مشال نے بیلاروس میں صدارتی انتخابات کے بعد سکیورٹی فورسز کی جارحانہ مداخلت کی شدید مذمت کی ہے۔