چنئی ،7 ستمبر(ایجنسیز) گزشتہ ایک دہائی میں ہندی سنیما اور خاص کر بالی ووڈ میں خواتین پر مبنی فلمیں رفتہ رفتہ 100 کروڑ کلب تک پہنچنے لگیں، لیکن جنوبی ہند کی چار بڑی انڈسٹریز (تمل، تیلگو، کنڑ اور ملیالم) میں یہ کارنامہ اب تک ممکن نہ ہو سکا تھا۔ زیادہ تر بلاک بسٹر فلمیں بڑے مرد سوپر اسٹارزکے ایکشن ڈراموں کی بدولت ہی کامیاب رہیں لیکن 2025 میں یہ سلسلہ ٹوٹ گیا ہے۔ملیالم سوپر ہیرو فلم لوکہ چیپٹر1: چندرا، جس میں کلیدی کردار کلیانی پریادرشن نے نبھایا ہے، ریلیز کے صرف سات دنوں میں دنیا بھر میں 105.50کروڑ کا بزنس کر کے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے ۔ فلم نے ہندوستانی باکس آفس پر 46 کروڑ نیٹ (53.50 کروڑگراس) اور اوورسیز میں 6 ملین ڈالر (تقریباً 52 کروڑ) کمائے۔ اس طرح یہ ساوتھ انڈین سنیما کی پہلی خاتون مرکزی فلم بن گئی ہے جو 100کروڑ کا ہندسہ عبور کرگئی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ کیرتی سْریش کی نیشنل ایوارڈ یافتہ فلم مہانتی کے پاس تھا، جس نے 85کروڑکمائے تھے۔ ٹاپ 5 میں اگلے تین مقامات انوشکا شیٹی کی فلموں (رْدھرما دیوی ۔ 84 کروڑ، ارون دھتی۔ 70 کروڑ، بھگمتی 67 کروڑ) کے پاس ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ تمل اور تیلگو فلم انڈسٹریز میں ناینتارا، سمانتھا رْتھ پربھو، رمیا کرشنن اور انوشکا شیٹی جیسی سوپراسٹار اداکاراؤں کے باوجود اب تک کوئی خاتون۔ مرکزی فلم 100کروڑ کلب میں داخل نہیں ہو سکی تھی۔ سمانتھا کی اوہ بے بی نے 40 کروڑ اور ناینتاراکی ایمائیکا نوڈیگل نے 35 کروڑکمائے تھے۔یقیناً لوکہ چیپٹر1 نے ساوتھ انڈین سنیما میں خواتین کے لیے ایک نیا سنگ میل قائم کیا ہے۔اس وقت نہ صرف اس فلم کے چرچے ہیں بلکہ اس نے ہیروئن کے مرکز ی کرداروالی فلموں کی راہ ہموار کی۔