لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلہ میں 61 فیصد پولنگ

,

   

آسام ، گوا اور بنگال میں سب سے زیادہ رائے دہی ۔بی جے پی ورکرس بوتھس پر قبضہ کی کوشش کرتے رہے، اکھلیش یادو کا الزام

نئی دہلی : لوک سبھا کیلئے جاریہ انتخابات کے آج تیسرے مرحلہ میں 11 ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں پھیلی ہوئی 93 سیٹوں کیلئے 61.08 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ۔ رائے دہی بڑی حد تک پرامن رہی لیکن اترپردیش میں سابق چیف منسٹر اور ایس پی لیڈر اکھلیش یادو نے الزام عائد کیا کہ لوک سبھا حلقہ مین پوری میں بی جے پی ورکرس پولنگ بوتھس پر قبضہ کرلینے کی کوشش کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی فورسس نے خاطر خواہ مداخلت نہیں کی۔ اس مرحلہ کے 11 ریاستوں میں سے آسام ، گوا اور مغربی بنگال میں سب سے زیادہ پولنگ ریکارڈ کی گئی ۔ ان تینوں ریاستوں میں ترتیب وار 75.01 ، 74.22 اور 73.93 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ آج گجرات کے حلقوں میں بھی پولنگ ہوئی جہاں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے ووٹ ڈالے۔ قبل ازیں سہ پہر 3.00 بجے تک اوسطاً ووٹنگ 50.71 فیصد رہی ۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق ووٹنگ شروع ہونے کے بعد سہ پہر 3 بجے تک مجموعی ووٹنگ کی اوسط 50.71 رہی۔ اس مرحلے میں مغربی بنگال میں سب سے زیادہ 63.11 فیصد اور مہاراشٹر میں سب سے کم 42.63 فیصد رائے دہی دیکھی گئی۔تیسرے مرحلے میں گڑبڑ کے چنداقعات پیش آئے ۔مغربی بنگال کے مرشد آباد لوک سبھا حلقہ سے سی پی آئی(ا یم) کے امیدوار محمد سلیم نے منگل کو ترنمول کانگریس کے کارکنوں پر ووٹروں کو پولنگ بوتھ میں داخل ہونے سے روکنے کا الزام لگایا اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی۔ اتر پردیش کے سنبھل سے موصولہ رپورٹ کے مطابق سماج وادی پارٹی کے امیدوار ضیاء الرحمن برق سنبھل کوتوالی علاقہ کے محلہ چودھری سرائے میں ایک پولنگ بوتھ پر پہنچے ۔ سماج وادی پارٹی کے سابق ضلع صدر فیروز خان بھی ان کے ساتھ تھے ۔ پولیس نے سابق ضلع صدر فیروز خان کو اجازت نہ ہونے کے باوجود سماج وادی پارٹی کے امیدوار کے ساتھ ہونے کی وارننگ دی، جس کی وجہ سے پولیس اور سماج وادی پارٹی کے امیدواروں کے درمیان بہت گرما گرم بحث ہوئی۔ محمد سلیم کے ذریعے مرشد آباد کے ایک بوتھ پر ترنمول کے فرضی ایجنٹ کے طور پر ایک شخص کی شناخت کرنے کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ۔چھتیس گڑھ کے سرگوجا لوک سبھا حلقہ سے ایک افسوسناک خبر سامنے آئی ہے جہاں ووٹ ڈالنے آئے ایک بزرگ ووٹر کی اچانک گر کر موت ہو گئی۔ متوفی کے شناختی کارڈ سے معلوم ہوا کہ اس کا نام تارسیئس ٹوپو تھا۔ جش پور ضلع میں ایک پولنگ بوتھ پر شہد کی مکھیوں کے حملے میں آٹھ افراد فوت ہو گئے ۔ بہار کے سپول لوک سبھا حلقہ میں ووٹنگ سے قبل پولنگ اسٹیشن نمبر 158 کے پہلے پریذائیڈنگ آفیسر شیلیندر کمار کی حرکت قلب بند ہوجانے سے موت ہوگئی۔