لوک سبھا انتخابات سے قبل بی آر ایس کو ایک اور جھٹکا

   

سابق ڈپٹی چیف منسٹر ٹی راجیا مستعفی، بہت جلد کانگریس میں شامل ہوں گے
حیدرآباد ۔ 3 فبروری (سیاست نیوز) لوک سبھا انتخابات سے قبل بی آر ایس کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ بی آر ایس کے سابق رکن اسمبلی ٹی راجیا آج پارٹی سے مستعفی ہوگئے۔ انہوں نے بطور احتجاج اپنا مکتوب استعفی پارٹی صدر کے سی آر کو روانہ کردیا۔ بتایا جارہا ہیکہ وہ بہت جلد کانگریس پارٹی میں شامل ہوں گے۔ کانگریس پارٹی ہائی کمان نے بھی انہیں گروپ سگنل دے دیا ہے۔ ریاستی وزیر پی سرینواس ریڈی کے ساتھ آج انہوں نے تلنگانہ کانگریس امور کی انچارج دیپاداس منشی سے ملاقات کی۔ ٹی راجیا نے کہا کہ گذشتہ 6 ماہ سے پارٹی میں ان کی توہین ہورہی ہے۔ بی آر ایس میں انہیں گھٹن محسوس ہورہی تھی۔ وہ 15 سال تک کانگریس پارٹی میں تھے۔ 13 سال قبل کانگریس سے مستعفی ہوکر اس وقت کی ٹی آر ایس میں شامل ہوئے تھے۔ پہلے انہیں ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ سے علحدہ کردیا گیا پھر بھی وہ پارٹی کے وفادار رہے۔ اسمبلی انتخابات میں انہیں ٹکٹ سے محروم کیا گیا اور کڈیم سری ہری کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری دی گئی جس کو بھی وہ بخوبی نبھاچکے ہیں۔ مجھے لوک سبھا انتخابات میں ورنگل حلقہ لوک سبھا کا ٹکٹ دینے کا تیقن دیا گیا تھا مگر اب ٹکٹ دینے کے معاملے میں ٹال مٹول کی پالیسی اپناتے ہوئے میری اور میرے حامیوں کی توہین کی جارہی ہے جس پر وہ بطور احتجاج پارٹی سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ بہت جلد اپنے حامیوں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے اپنے مستقبل کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کانگریس پارٹی نے انہیں ورنگل لوک سبھا حلقہ سے ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد وہ بی آر ایس سے مستعفی ہوئے ہیں اور توقع کی جارہی ہیکہ وہ 10 فبروری کو کانگریس پارٹی میں اپنے حامیوں کے ساتھ شامل ہوجائیں گے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی اس سے اتفاق کیا ہے۔2