لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف تحریک مراعات پیش

   

اسپیکر اور صدرنشین کا فیصلہ باقی، مرکز سے ٹی آر ایس کے ٹکراؤ میں شدت
حیدرآباد۔10 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کی مخالفت میں ٹی آر ایس نے اپنی جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وزیراعظم کے خلاف تحریک مراعات پیش کی ہے۔ حالیہ عرصہ میں مرکز اور ریاست کے درمیان ٹکراؤ کی صورتحال نے آج اس وقت شدت اختیار کرلی جب ٹی آر ایس نے راست طور پر وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل کے طریقہ کار پر وزیراعظم کے اعتراض کو ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرلس کو علحدہ طور پر تحریک مراعات کی نوٹس دی گئی۔ ڈکٹر کے کیشو راؤ ، کے آر سریش ریڈی ، لنگیا یادو اور سنتوش کمار نے راجیہ سبھا سکریٹری کو تحریک مراعات کی نوٹس حوالے کی۔ اسی طرح لوک سبھا ارکان نے لوک سبھا سکریٹریٹ کے عہدیداروں کو تحریک مراعات حوالے کیا۔ دونوں ایوانوں میں اطلاع دی گئی کہ تحریک مراعات اسپیکر لوک سبھا اور صدرنشین راجیہ سبھا سے رجوع کی گئی ہیں اور وہ مناسب فیصلہ کریں گے ۔ ڈپٹی اسپیکر اور نائب صدرنشین نے ٹی آر ایس ارکان کو احتجاج سے باز رہنے کا مشورہ دیا تاکہ ایوان کی کارروائی میں خلل نہ ہو۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے بیان کے ذریعہ پارلیمانی طریقہ کار کی مخالفت کی ہے۔ وزیراعظم نہ صرف ارکان بلکہ پریسائیڈنگ آفیسرس کی کارروائی کو نشانہ بنایا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا کہ پریسائیڈنگ آفیسر کی جانب سے ایوان میں نظم بحال رکھنے کیلئے دروازے بند رکھنے کے فیصلہ کو بھی مودی نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ 20 فروری 2014 ء کو لوک سبھا اور دوسرے دن راجیہ سبھا میں تلنگانہ بل منظور کیا گیا تھا۔ دونوں ایوانوں میں تحریک مراعات کو قبول کرنے تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک مراعات کی پیشکشی کے معاملہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنے ارکان سے مسلسل ربط میں ہیں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پارٹی کی حکمت عملی طئے کرنے کیلئے کے سی آر وقتاً فوقتاً ارکان کو ہدایات جاری کر رہے ہیں ۔ ٹی آر ایس ارکان راجیہ سبھا نے تحریک کی قبولیت تک ایوان میں داخل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔ ر