لوک سبھا میں اپوزیشن اور سرکاری بنچوں میںتلخی

   

نئی دہلی ۔ 5فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا میں آج شوروغل کے مناظر دیکھنے میں آئے جب کہ ترنمول کانگریس کے مشتعل ارکان نے سی بی آئی کے مبینہ بیجا استعمال پر احتجاج کیا اور سرکاری بنچوں کے ساتھ الجھ گئے ۔ اس دوران صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر پر مباحث شروع ہوگئے ۔ اصل اپوزیشن کانگریس نے بھی واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ اُس کے ارکان کو اظہار خیال کا سب سے پہلے موقع دینا چاہیئے لیکن انہیں موقع نہیں دیا جارہا ہے ۔ اسپیکرسمترا مہاجن نے لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھرگے کو بتایا کہ جب اُن کا نام پکارا گیا تب وہ ایوان میں موجود نہیں تھے ۔ بی جے پی ایم پی حکم دیو نارائن یادو نے مباحث شروع کئے جبکہ زیادہ تر ٹی ایم سی ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ کر نعرے بازی کرتے رہے ۔ اسپیکر کی بار بار درخواست کے باوجود انہوں نے چٹ فنڈ اسکام کیسوں کے سلسلہ میں کولکتہ پولیس سربراہ سے پوچھ تاچھ کرنے سی بی آئی کی کوشش کے مسئلہ پر اپنا احتجاج جاری رکھا ۔ جب یادو نے الزام عائدکیا کہ بدعنوان اور سماج دشمن عناصر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف اکھٹا ہورہے ہیں، اپوزیشن ارکان کی اکثریت اپنی نشستوں سے کھڑی ہوگئی اور اسپیکر سے اس بیان کو حذف کرنے کی اپیل کی ۔ یہ لفظی جھڑپ جاری رہی اور اپاروپا پودار ( ٹی ایم سی ) اور وینا دیوی ( ایل جے پی ) نے ایک دوسرے کو دھمکانے کے اشارے دیئے ۔