لوک سبھا میں مختلف مسائل پر اپوزیشن کی کارروائی میں خلل اندازی

,

   

راجیہ سبھا اجلاس کاویری مسئلہ پر احتجاج کی بناء پر دوپہر تک کیلئے ملتوی

نئی دہلی 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا کی کارروائی میں آج غیر متعلق مسائل پر اپوزیشن کے احتجاج اور تحقیقات کے مطالبہ بشمول مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے رافیل سودے کی تحقیقات کی بناء پر خلل اندازی ہوئی۔ تاہم یہ سرمائی اجلاس کے 11 ڈسمبر کو آغاز کے بعد پہلی بار ہے جبکہ وقفۂ سوالات مسلسل 50 منٹ تک شوروغل کے باوجود جاری رہا۔ بیشتر دنوں میں ابتدائی اوقات میں ہی اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔ آج 11 بجے دن جیسے ہی اجلاس کا آغاز ہوا، کانگریس، انا ڈی ایم کے اور تلگودیشم کے ارکان ایوان کے وسط میں اپنے اپنے مطالبات کی تائید میں نعرہ بازی کرتے ہوئے جمع ہوگئے۔ کانگریس رافیل سودے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے تحقیقات اور انا ڈی ایم کے دریائے کاویری پر ایک تالاب کی تعمیر کے خلاف اور تلگودیشم ارکان آندھراپردیش کو خصوصی موقف دینے کے لئے نعرہ بازی کررہے تھے۔ مختلف پارٹیوں کے 25 سے زیادہ ارکان کی نعرہ بازی اور پلے کارڈس لہرانا جاری رکھنے پر اسپیکر لوک سبھا نے ایوان کا اجلاس دوپہر تک کے لئے ملتوی کردیا۔ وقفۂ سوالات کے دوران 6 سوالوں کے جواب دیئے گئے۔ راجیہ سبھا کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا کیوں کہ انا ڈی ایم کے ارکان دریائے کاویری کے آبی تنازعہ پر نعرہ بازی کررہے تھے۔ جیسے ہی آج کی کارروائی کے کاغذات پیش کئے گئے انا ڈی ایم کے ارکان نے ایوان کے وسط میں کاویری آبی تنازعہ کے سلسلہ میں ’’ہم انصاف چاہتے ہیں‘‘ چیختے ہوئے جمع ہوگئے تھے۔ بعض ڈی ایم کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر اُٹھ کر کھڑے ہوگئے۔ راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین ہری ونش نے انا ڈی ایم کے ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس ہوجانے کی پُرخلوص اپیل کی تاکہ کارروائی جاری رہ سکے لیکن کسی نے بھی اُن کی اپیل پر کان نہ دھرا۔ ایوان کے اجلاس میں انا ڈی ایم کے ارکان نے اور پوری اپوزیشن نے خلل اندازی کی۔ نعرہ بازی جاری رہنے پر نائب صدرنشین نے دوپہر 2 بجے تک کے لئے راجیہ سبھا کا اجلاس ملتوی کردیا۔ قبل ازیں ایوان کا اجلاس آج کے لئے فلم ساز مرنال سین کے انتقال پر اظہار تعزیت کے طور پر شروع ہوا تھا جو اتوار کے دن انتقال کرگئے۔ مرنال سین اگسٹ 1997 ء اور اگسٹ 2003 ء سے ایوان کے رکن رہ چکے ہیں۔ نائب صدرنشین نے یہ بھی اعلان کیاکہ راجیہ سبھا کا اجلاس نئے سال کے دن یعنی یکم جنوری 2019 ء کو منعقد نہیں کیا جائے گا جبکہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی اُمور گوئل نے کہاکہ ایوان کے ارکان میں اِس کے بارے میں اتفاق رائے نہیں ہے۔ اُنھوں نے اُمید ظاہر کی کہ ایوان فہرست میں شامل کاروبار کے لئے جو سرمائی اجلاس کے آخری پانچ دن میں مقرر ہے، کام کرے گا۔ یکم جنوری کو تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے نائب صدرنشین نے اُمید ظاہر کی کہ ایوان کی کارروائی بلاوقفہ جاری رہے گی۔ ہری ونش نے ایوان کو اطلاع دی کہ ایم وینکیا نائیڈو صدرنشین کے خاندان میں بھی ایک انتقال ہوا ہے اور وہ اپنے آبائی مقام پر آخری رسومات میں شرکت کیلئے گئے ہوئے ہیں۔