لوک سبھا میں پرگیہ ٹھاکر کے تبصرہ پر ہنگامہ

,

   

ناتھورام گوڈسے کو دیش بھکت قرار دینے پر اپوزیشن کا احتجاج، مودی سے کانگریس کا سوال
نئی دہلی ۔ 27 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی رکن پرگیہ ٹھاکر نے آج پارلیمنٹ میں اپنے ریمارک کے ذریعہ تنازعہ پیدا کردیا۔ ڈی ایم کے رکن اے راجہ جب لوک سبھا میں یہ بیان دے رہے تھے کہ ناتھورام گوڈسے نے عدالت کے سامنے یہ بیان دیا تھا کہ آخر اس نے مہاتما گاندھی کو کیوں قتل کیا اس بات کو ٹوکتے ہوئے پرگیہ ٹھاکر نے ناتھورام گوڈسے کو دیش بھکت قرار دیا۔ اپوزیشن ارکان نے ان کے ریمارک پر احتجاج کیا۔ اے راجہ نے کہا کہ ناتھورام گوڈسے نے خود اعتراف کیا ہیکہ اس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا ہے اور 32 سال سے وہ اس اس وقت کا انتظار کررہا تھا۔ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے دوران بھی پرگیہ ٹھاکر نے گوڈسے کو محب الوطن قرار دیا تھا جس سے بڑا سیاسی تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔ بعدازاں انہوں نے اپنے بیان پر معذرت خواہی کی تھی۔ تاہم وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ گاندھی جی یا ناتھورام گوڈسے کے تعلق سے ریمارکس بہت ہی خراب اور سماج کیلئے غلط پیام دیتی ہیں۔ پرگیہ ٹھاکر نے کہا کہ ناتھورام گوڈسے دیش بھکت ہیں اور ہمیشہ دیش بھکت رہیں گے۔ جو لوگ انہیں دہشت گرد قرار دے رہے ہیں انہیں اپنا گریبان جھانکنا چاہئے۔ کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی کہ انہوں نے پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ وزیراعظم مودی کی خاموشی اس بات کی دلیل ہیکہ ناتھورام گوڈسے کی اس سوچ کو بی جے پی اور مودی کی خفیہ تائید حاصل ہے۔