لوک سبھا نتائج پر رپورٹس تیار کرنے انچارج وزراء کو چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ہدایت

   

پی جے کورین کمیٹی کی عنقریب آمد، اُمید کے برخلاف نتائج پر ہائی کمان کی توجہ، امیدواروں نے رپورٹ روانہ کردی
حیدرآباد 24 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے لوک سبھا انتخابات کے امیدواروں اور انچارج منسٹرس اور قائدین کو ہدایت دی ہے کہ اپنے حلقہ جات کے نتائج پر مبنی رپورٹ تیار کریں تاکہ کانگریس سے قائم کردہ حقائق کا پتہ چلانے والی 3 رکنی کمیٹی کو پیش کیا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق پی جے کورین کی زیرقیادت کمیٹی جلد تلنگانہ کا دورہ کرے گی۔ کمیٹی میں رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین اور پرگت سنگھ شامل ہیں۔ ہائی کمان نے 8 ریاستوں میں لوک سبھا چناؤ میں پارٹی کے ناقص مظاہرہ کی وجوہات کا پتہ چلانے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ہائی کمان نے تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستوں میں 14 پر کامیابی کا نشانہ مقرر کیا تھا لیکن پارٹی کو صرف 8 پر اکتفا کرنا پڑا۔ انتخابی مہم میں جنرل سکریٹری انچارج تنظیمی اُمور کے سی وینو گوپال نے حیدرآباد پہونچ کر امیدواروں اور انچارج وزراء کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے انتباہ دیا تھا کہ مستقبل میں وزارت میں برقراری یا اہم عہدوں پر نامزدگی لوک سبھا چناؤ میں کارکردگی کی بنیاد پر رہے گی۔ اب جبکہ ہائی کمان نے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، انچارج وزراء میں بے چینی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے انچارج وزراء اور قائدین کو اپنے حلقہ جات کے بارے میں رپورٹ تیار کرنے ہدایت دی۔ رپورٹ میں وضاحت کی جائے گی کہ لمحہ آخر میں کانگریس ووٹ بینک میں کمی اور امیدواروں کی شکست کی وجوہات کیا ہیں؟ جن حلقہ جات میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی وہاں بھی نتائج پر تفصیلی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ہائی کمان نے تمام وزراء کو لوک سبھا حلقہ جات کا انچارج مقرر کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان نے شکست خوردہ امیدواروں سے وجوہات پر پہلے ہی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ بیشتر ناکام امیدواروں نے ہائی کمان سے مقامی ارکان اسمبلی کی شکایت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ارکان اسمبلی نے انتخابی مہم و رائے دہی میں اضافہ پر توجہ نہیں دی۔ امیدواروں نے ارکان اسمبلی و انچارج قائدین کے عدم تعاون کی بھی شکایت کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نومبر 2023 ء اسمبلی انتخابات میں جن حلقہ جات میں کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی تھی اُن میں کئی حلقہ جات میں لوک سبھا میں کم ووٹ حاصل ہوئے۔ کانگریس کو اُمید تھی کہ کم از کم 10 تا 12 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی لیکن کانگریس اور بی جے پی کو 8 ، 8 نشستوں کا حاصل ہونا کانگریس ہائی کمان کے لئے تشویش کا باعث بن چکا ہے۔ چیف منسٹر نے وزراء اور سینئر قائدین کو بتایا کہ پارلیمنٹ سیشن کے بعد پی جے کورین کمیٹی کسی بھی وقت حیدرآباد پہونچ سکتی ہے۔ چیف منسٹر نے انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل کنگولو کو بھی نتائج کے بارے میں رپورٹ تیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بیشتر ارکان اسمبلی نے لوک سبھا امیدواروں کے حق میں سنجیدگی نہیں دکھائی۔ اِس کے علاوہ لمحہ آخر میں امیدواروں کے نام کے اعلان سے بھی رائے دہندوں تک پہونچنے میں دشواری ہوئی۔ بعض حلقہ جات میں بی آر ایس سے شمولیت اختیار کرنے والے قائدین کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ بھی نقصان دہ ثابت ہوا کیوں کہ مقامی کانگریس قائدین اور کارکنوں نے مہم سے عملاً دوری اختیار کرلی تھی۔ 1