لوک سبھا نشستوں کی تعداد 1000کرنے پر مرکز کا غور

   

Ferty9 Clinic

کانگریس لیڈر منیش تیواری کے ٹوئیٹ پر چہ میگوئیاں
حیدرآباد29جولائی(سیاست نیوز) ملک میں آئندہ عام انتخابات 1000 یا اس سے زائد نشستوں پر ہوں گے ! مرکز کی مودی حکومت کی جانب سے ملک کی پارلیمانی نشستوں میں دوگنے اضافہ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں! ارکان لوک سبھا کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات پر کانگریس قائد منیش تیواری نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی قائدین نے مصدقہ اطلاع دی کہ مودی حکومت کی جانب سے پارلیمانی نشستوں پر اضافہ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور موجودہ نشستوں کو بڑھاکر 1000 یا اس سے زیادہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے چند یوم قبل ایک ٹوئیٹ میں یہ دعویٰ کیا اور کہا کہ موودی حکومت کے سنٹرل ویسٹا پراجکٹ میں لوک سبھا ایوان کیلئے 1000 سے زیادہ نشستوں کی گنجائش رکھی جا رہی ہے جو توثیق کرتا ہے کہ جو اطلاعات گشت کر رہی ہیں وہ درست ہیں۔ کہا جا رہاہے کہ دستور ہند کی 73اور74ویں ترمیم میں توثیق کی گئی تھی لیکن 2002میں دستور کی 84ویں ترمیم کے موقع پر مرکز نے ازسر نو حد بندی کے ذریعہ لوک سبھا حلقوں کی تبدیلی کردی تھی لیکن نشستوں میں اضافہ کو 2001 کی مردم شماری اور آبادی کے مطابق رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 2026 تک پارلیمانی حلقہ جات کو جوں کا توں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اگر حکومت اضافہ کا فیصلہ کرے تو دستور میں ایک اور ترمیم کرنی پڑیگی ۔ منیش تیواری کے ٹوئیٹ کا سیاسی جماعتیں سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لے رہی ہیں ۔ بیشتر قائدین کا کہناہے کہ اگر حلقوں کی از سرنو حد بندی کی جاتی ہے تو حکومت کو سیاسی قائدین و عوام کی رائے حاصل کرنی چاہئے ۔ علاوہ ازیں حکومت کو ازسر نو حد بندی کمیشن کی تشکیل کرنی ہوگی علاوہ ازیں 2021کی مردم شماری اور آبادی کی رپورٹ کمیشن کو پیش کرنی ہوگی۔