تلگو دیشم اور کانگریس سے راست مقابلہ، مخالف حکومت لہر سے نمٹنے کی تیاری
حیدرآباد 19 جنوری (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کرکے وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ اور چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے اپوزیشن سے نمٹنے کی حکمت عملی پر مشاورت شروع کردی ہے۔ آندھراپردیش میں تلگو دیشم اور کانگریس سے وائی ایس آر کانگریس کو اہم مقابلہ درپیش ہے ۔ کانگریس نے جگن کی دختر وائی ایس شرمیلا کو آندھراپردیش کانگریس کا صدر مقرر کیا ہے جس کے نتیجہ میں امید کی جارہی ہے کہ کانگریس کے موقف میں بہتری آئیگی۔ جگن موہن ریڈی نے لوک سبھا اسمبلی چناؤ میں تلگو دیشم اور کانگریس کے خلاف حکمت عملی کی تیاری کیلئے پارٹی قائدین اور انتخابی حکمت عملی کے ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے۔ 2019 چناؤ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی تھی اور تقریباً 50 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ 175 کے منجملہ 151 نشستوں پر کامیابی ملی جبکہ لوک سبھا کی 25 میں 22 پر وائی ایس آر کانگریس کے امیدوار کامیاب رہے ۔ مجوزہ لوک سبھا اور اسمبلی چناؤ میں ایک طرف این چندرا بابو نائیڈو سے سخت مقابلہ درپیش ہے تو دوسری طرف کانگریس نے نئی قیادت کے ذریعہ چیلنج پیدا کیا ہے۔ عوام کا یہ احساس ہے کہ جگن موہن ریڈی اپنی فلاحی اسکیمات کے نتیجہ میں عوامی مقبولیت رکھتے ہیں۔ انتخابات سے قبل آندھراپردیش میں نئی سیاسی صف بندیوں کا امکان ہے۔ تلگو دیشم و جنا سینا متحدہ مقابلہ کریں گے ۔ وائی ایس آر کانگریس نے 42 اسمبلی نشستوں کیلئے امیدواروں کا اعلان کردیا اور ان نشستوں پر موجودہ ارکان اسمبلی کو ٹکٹ سے محروم کردیا گیا۔ مخالف حکومت لہر سے نمٹنے کیلئے امیدواروں کی تبدیلی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے ۔ 2009 چناؤ میں انتخابی حکمت عملی کے ماہر پرشانت کشور نے جگن موہن ریڈی کی مدد کی تھی۔ پارٹی کو امید ہے کہ پرشانت کشور ٹیم 2024 میں بھی تعاون کریگی۔ 1