لوک سبھا چناؤ کی رائے شماری میں بی جے پی کی جانب سے دھاندلیوں کا اندیشہ

   

120 عوامی تنظیموں اور جہد کاروں کا اجلاس، شفاف رائے شماری کیلئے تمام 543 ریٹرننگ آفیسرس کو مکتوب، امیدواروں سے چوکسی کی اپیل
حیدرآباد ۔ 30۔ مئی (سیاست نیوز) لوک سبھا انتخابات میں تیسری مرتبہ کامیابی کے لئے بی جے پی نے انتخابی مہم اور رائے دہی کے موقع پر ہر طرح کے حربے استعمال کئے تاکہ کسی بھی صورت میں اپوزیشن انڈیا الائنس کو اقتدار سے روکا جاسکے۔ الیکشن کمیشن کے تعاون سے رائے دہی کے اب تک کے 6 مراحل میں ووٹنگ فیصد کی اجرائی میں تاخیر کی گئی اور بعد میں جاری کردہ تفصیلات پر اپوزیشن نے اعتراض جتایا ۔ رائے دہی کے فوری بعد پریسائیڈنگ آفیسر کی جانب سے الیکشن کمیشن جو تفصیلات فراہم کی گئیں انہیں برسر عام کرنے سے الیکشن کمیشن انکار کر رہا ہے ۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اس سلسلہ میں کوئی ہدایت دینے سے گریز کیا اور معاملہ کی آئندہ سماعت رائے شماری کے بعد مقرر کی ہے۔ ملک میں سیاسی پارٹیوں کے علاوہ جہد کاروں اور عوامی تنظیموں کے نمائندوں نے رائے شماری کے موقع پر بی جے پی کی جانب سے دھاندلیوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے ۔ ملک کے 543 لوک سبھا حلقوں کے ریٹرننگ آفیسرس کو 120 رضاکارانہ تنظیموں اور جہد کاروں کی جانب سے مکتوب روانہ کرتے ہوئے درخواست کی گئی کہ 4 جون کو رائے شماری کے موقع پر مکمل چوکسی اختیار کریں اور شفاف رائے شماری کو یقینی بنائیں۔ جہد کاروں اور عوامی تنظیموں کے نمائندوں کا اجلاس بنگلور میں منعقد ہوا جس میں مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن کے شوہر جہد کار پرکالا پربھاکر، تیستا سیتلواد، سابق آئی اے ایس عہدیدار ایم جی دیوا سہایم ، ریٹائرڈ میجر جرنل اوم تیواری ، کابینی سکریٹریٹ میں ریٹائرڈ جوائنٹ سکریٹری روی جوشی ، پی تھامس ، ایس سریدھر اور دوسروں نے شرکت کی۔ جہد کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کے باوثوق ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ بی جے پی 4 جون کو رائے شماری کے موقع پر دھاندلیوں کا ارتکاب کرسکتی ہے۔ کاؤنٹنگ عہدیداروں کی ملی بھگت کے ذریعہ ایسے تمام حلقہ جات جہاں سخت مقابلہ درپیش ہے، وہاں بی جے پی کے حق میں ووٹوں میں اضافہ کرتے ہوئے کامیابی کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ جہد کاروں نے کہا کہ اگر کاؤنٹنگ عہدیدار سازش میں شامل ہوجائیں تو بی جے پی کے لئے شکست کو کامیابی میں بدلنا آسان ہوجائے گا۔ ملک کے تمام 543 ریٹرننگ آفیسرس کو مکتوب روانہ کرکے بی جے پی کی امکانی سازش سے واقف کرایا گیا ہے ۔ جہد کاروں کے اجلاس میں انڈیا الائنس میں شامل پارٹیوں کے بعض نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ جہد کاروں نے انتخابی مہم کے دوران بی جے پی قائدین کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ۔ ریٹرننگ آفیسرس کو مکتوب میں بی جے پی قائدین کی جانب سے کی گئی خلاف ورزیوں کی تفصیلات پیش کی جائیں گی ۔ ریٹرننگ آفیسرس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جمہوریت کے تحفظ کیلئے شفافیت کے ساتھ رائے شماری کا عمل مکمل کریں ۔ ہر پولنگ اسٹیشن میں پریسائیڈنگ آفیسر کے تیار کردہ فارم 17-C کے مطابق ای وی ایم مشینوں میں ووٹ ہونے چاہئے۔ فارم 17-C میں ہر پولنگ اسٹیشن میں رائے دہی کی تفصیلات درج ہوتی ہیں جن پر سیاسی پارٹیوں کے پولنگ ایجنٹس کی دستخط ہوتے ہیں۔ جہد کاروں نے الیکشن کمیشن سے فارم 17-C امیدواروں کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی لیکن کمیشن نے انکار کردیا۔ جہد کاروں نے ریٹرننگ آفیسرس کے علاوہ انڈیا الائنس اتحاد کے امیدواروں سے اپیل کی کہ وہ رائے شماری کے موقع پر چوکس رہیں اور عہدیداروں کی جانب سے کسی بھی بے قاعدگی کا سختی سے نوٹ لیں۔ 1