کالیشورم پر عدالتی تحقیقات کے بجائے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ، مجلس کی ثالثی کا الزام
حیدرآباد۔/2 جنوری، ( سیاست نیوز) بی جے پی ریاستی صدر و مرکزی وزیر کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کالیشورم پراجکٹ کی بے قاعدگیوں کی جانچ میں کانگریس حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت سے سوال کیا کہ کالیشورم اسکام کی سی بی آئی جانچ کیلئے مرکز کو مکتوب روانہ کرنے سے گریز کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو بچانے کانگریس حکومت بہانے تلاش کررہی ہے۔ کشن ریڈی نے کہاکہ اپوزیشن میں رہ کر کانگریس نے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اب جبکہ وہ اقتدار میں ہے مرکز کو سی بی آئی تحقیقات کیلئے مکتوب روانہ کرسکتی ہے۔ کشن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے مکتوب پر مرکزی حکومت 48 گھنٹے میں سی بی آئی جانچ کا اعلان کردے گی۔ بی آر ایس اور کانگریس کے ایک ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ عدالتی تحقیقات کا مقصد کے سی آر کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں ریونت ریڈی حکومت کو واضح اکثریت نہیں ہے لہذا بی آر ایس سے خفیہ مفاہمت کرلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس کی ثالثی کے نتیجہ میں موجودہ و سابق چیف منسٹرس کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے۔ کانگریس، مجلس اور بی آر ایس تینوں ایک ہیں اور کے سی آر کی بدعنوانیوں کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور بے قاعدگیوں کے معاملہ میں کانگریس حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ کشن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا چناؤ میں بی جے پی کو زائد نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کیلئے مارچ کے پہلے ہفتہ میں شیڈول کی اجرائی ممکن ہے۔ ریاست میں بی جے پی امیدواروں کا انتخاب 50 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب بی جے پی فلور لیڈر کا انتخاب کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی راجیشور ریڈی کے استعفی سے مخلوعہ گریجویٹ زمرہ کی ایم ایل سی نشست پر بی جے پی مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقہ سے پرکاش ریڈی ٹکٹ کے خوہاں ہیں۔1