لوک سبھا کا ایک اور دن ہنگامہ آرائی کی نذر

   

نئی دہلی : پیگاسس جاسوسی معاملہ ، کسانوں کے مسئلے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے معاملے پر چہارشنبہ کو لوک سبھا میں اپوزیشن اراکین مسلسل 12 ویں دن ہنگامہ کرتے رہے ، جس کی وجہ سے ایوان کو دن بھر کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ تین التوا کے بعد دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد سہ پہر 3.30 بجے جب ایوان کی کارروائی پھر ایک بار شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان پہلے کی طرح ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔ پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے اراکین کو پرامن رکھنے کی کوشش کی لیکن کسی نے اُن کی بات نہیں سنی۔ہنگامہ آرائی کے درمیان اگروال نے ناریل ڈیولپمنٹ بورڈ (ترمیمی) ایکٹ 2021کو ایوان میں منظوری کے لیے پیش کیا۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے ہنگامے کے دوران ایوان میں منظوری کے لیے بل پیش کیا اور ایوان نے اسے بغیر بحث کے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ بل کی منظوری کے فوراً بعد پریزائیڈنگ آفیسر نے ایوان کو دن بھر کے لیے ملتوی کر دیا۔اس سے قبل ایوان کی کارروائی مسلسل تین بار ملتوی کی گئی۔ وقفہ سوالات کے دوران دو التواء کے بعد دوپہر 12بجے ایوان کی کارروائی تیسری بار شروع ہوئی۔ مختلف اپوزیشن پارٹیوں بشمول کانگریس ، ٹی ایم سی ، ڈی ایم کے اور شرومنی اکالی دل کے ارکان اسپیکر کے پوڈیم تک پہنچ گئے ۔
ممبران کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر کسانوں کے مسئلے ، پیگاسس جاسوسی معاملہ اور مہنگائی سے متعلق مختلف قسم کے نعرے درج تھے ۔