لوک سبھا کی کارروائی آٹھ مرتبہ ملتوی

   

نئی دہلی: لوک سبھا میں پیگاسس جاسوسی کیس ، کسانوں کے مسائل ، قیمتوں میں اضافے جیسے معاملات پر حزب اختلاف کے ممبروں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے آج ایوان کی کارروائی آٹھ مرتبہ ملتوی کرنی پڑی۔سات بار ایوان ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی شام ساڑھے تین بجے کارروائی شروع ہوئی پریذائیڈنگ آفیسر بھرتہری مہتاب نے رول 377 کے تحت گریش بھال چندر باپٹ کا نام پکارا۔ دوسری طرف حزب اختلاف کی کانگریس ، ترنمول کانگریس ، بائیں بازو کی جماعتوں، عام آدمی پارٹی ، شرومنی اکالی دل ، بہوجن سماج پارٹی ارکان نشست کے اطراف جمع ہوکر نعرے بازی شروع کردی۔ شوروغل کرنے والے اراکین پارلیمنٹ نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامے ہوئے تھے اور حکومت پر عوام دشمن پالیسی اپنانے کا الزام کررہے تھے ۔ باپٹ کے بعد سشیل سنگھ اور ایک اور رکن پارلیمنٹ نے اپنی بات رکھی۔ دوسری طرف اپوزیشن ارکین کا شوروغل بڑھنا شروع ہونے لگا۔ صورتحال کو بے قابو دیکھ کر مہتاب نے ایوان کی کارروائی 4 بجے تک ملتوی کردی۔اس سے قبل جیسے ہی ایوان کی کارروائی چھ اجلاسوں کے بعد ڈھائی بجے شروع ہوئی ، اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔ پریذائڈنگ آفیسر مہتاب نے رول 377 کے تحت ممبران سے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کو کہا اور اس شوروغل کے دوران کچھ ارکان نے بھی اپنی بات رکھی ، لیکن شور بڑھتا ہی گیا ، جس کے پیش نظر مسٹر مہتاب نے آدھے گھنٹے تک ایوان کی کارروائی دوبارہ سہ پہر 3.30 بجے تک ملتوی کردی۔