لوک سبھا کی 10 نشستوں پر کامیابی کیلئے بی جے پی قیادت سرگرم

   

سنکرانتی کے بعد پہلی فہرست کی اجرائی، لوک سبھا حلقہ جات میں سروے کا اہتمام
حیدرآباد۔/3 جنوری، ( سیاست نیوز) اسمبلی انتخابات میں توقع سے کم مظاہرہ کے بعد بی جے پی قیادت نے لوک سبھا انتخابات پر توجہ مرکوز کی ہے۔ سنکرانتی کے بعد بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی جاسکتی ہے۔ مرکز میں نریندر مودی حکومت کی تیسری مرتبہ کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے بی جے پی نے شمالی ریاستوں کے ساتھ جنوبی ریاستوں پر توجہ مرکوزکردی ہے تاکہ جنوب سے زائد نشستیں حاصل کی جاسکیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی نے تلنگانہ میں 17 کے منجملہ 10 لوک سبھا نشستوں کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ قومی قیادت نے پارٹی کے موقف کا پتہ چلانے کیلئے مختلف سروے کا اہتمام کیا ہے جس کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ پارٹی کے آٹھ تا دس امیدواروں کی پہلی فہرست سنکرانتی کے بعد جاری کی جاسکتی ہے۔ پارٹی کے 4 سیٹنگ ارکان جی کشن ریڈی ( سکندرآباد ) ، بنڈی سنجے ( کریم نگر )، ایس باپو راؤ ( عادل آباد ) اور ڈی اروند ( نظام آباد ) سے دوبارہ مقابلہ کریں گے۔ محبوب نگر، چیوڑلہ، میدک اور ملکاجگیری حلقہ جات کیلئے بھی امیدواروں کے ناموں کا جلد اعلان کیا جائے گا۔ پارٹی قیادت نے جاریہ ماہ کے اختتام تک مکمل فہرست کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امیدواروں کو انتخابی مہم کیلئے زیادہ وقت مل سکے۔ تلنگانہ میں ملکاجگیری لوک سبھا حلقہ کے ٹکٹ کیلئے بی جے پی میں سب سے زیادہ دعویدار بتائے جاتے ہیں۔ تقریباً 20 قائدین نے ابھی تک اس حلقہ کے بارے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اسمبلی چناؤ میں بی جے پی کو 8 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی اور پارٹی قائدین کو یقین ہے کہ لوک سبھا چناؤ میں بی جے پی ارکان کی موجودہ تعداد چار سے دوگنی ہوکر 8 ہوجائے گی۔ اسمبلی چناؤ کے بعد پارٹی کے بعض قائدین نے ریاستی صدارت میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا لیکن کشن ریڈی کی فوری تبدیلی کے امکانات دکھائی نہیں دیتے۔1