آندھرا پردیش میں بہ یک وقت پارلیمانی و اسمبلی انتخابات۔ اوڈیشہ اور سکم اسمبلی کیلئے بھی رائے دہی
نئی دہلی ، 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا کے 91 حلقوں میں جو تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے بشمول 18 ریاستوں اور دو مرکزی زیرانتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جمعرات 11 اپریل کو پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے، جس میں نتن گڈکری، کرن رجیجو اور وی کے سنگھ و دیگر کئی مرکزی وزراء کی انتخابی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ آندھرا پردیش، اوڈیشہ اور سکم میں پہلے مرحلہ کی پارلیمانی رائے دہی کے ساتھ ساتھ اسمبلی کیلئے بھی پولنگ ہوجائے گی۔ 543 لوک سبھا نشستوں کیلئے ووٹنگ سات مراحل میں منعقد کی جائے گی: 11 اپریل، 18 اپریل، 23 اپریل، 29 اپریل، 6 مئی، 12 مئی اور 19 مئی۔ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو مقرر ہے۔ اترپردیش میں آٹھ لوک سبھا نشستوں کیلئے برسراقتدار بی جے پی کا مقابلہ نوتشکیل شدہ ایس پی۔ بی ایس پی ۔ آر ایل ڈی اتحاد کے ساتھ رہے گا۔ مظفرنگر میں آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ کو بی جے پی کے سنجیو بلیان سے مسابقت درپیش ہے۔ اُن کے بیٹے جینت چودھری کو مرکزی وزیر ستیہ پال سنگھ کے خلاف حلقہ باغپت میں امیدوار بنایا گیا ہے۔ مرکزی وزرا ء وی کے سنگھ اور مہیش شرما ترتیب وار غازی آباد اور گوتم بدھ نگر سے بی جے پی امیدوار ہیں۔ مہاراشٹرا میں سات نشستوں کیلئے رائے دہی ہوگی جس میں مرکزی وزیر نتن گڈکری کا مقاگلہ کانگریس کے نانا پتولے سے ہے جو سابق میں بی جے پی ایم پی تھے۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر ہنس راج اہیر حلقہ چندراپور سے چوتھی میعاد کیلئے کوشاں ہیں۔ جمعرات کو پہلے مرحلہ کی پولنگ میں بہار کے چار، شمال مشرق میں دو، اترکھنڈ کے تمام پانچ حلقوں اور چھتیس گڑھ میں ایک نشست کیلئے بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔ مغربی بنگال، جموں و کشمیر اور میگھالیہ کی دو، دو نشستوں کے علاوہ میزورم، تریپورہ، منی پور، ناگالینڈ، سکم، انڈمان و نکوبار اور لکشادویپ میں ایک، ایک سیٹ پر بھی کل ہی پولنگ مقرر ہے۔ بہار میں ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان محفوظ نشست جموئی سے چناؤ لڑرہے ہیں۔ لوک سبھا چناؤ کے پہلے مرحلے میں کانگریس سے نمایاں امیدواروں میں پریتم سنگھ (حلقہ تہری)، ہریش راوت (نینی تال) شامل ہیں۔