لوگ بی جے پی کی نفرت والی سیاست سے خوش نہیں ہیں:وینوگوپال

,

   

دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے پیر کو زور دے کر کہا کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ عوام ’بھارتیہ جنتا پارٹی کی تفرقہ انگیز سیاست‘ سے ناراض ہے۔

یہ ملک میں جمہوریت کی فتح ہوئی ہے۔ یہ بات عیاں ہے کہ عام لوگوں کو یہ احساس ہورہا ہے کہ وہ (بی جے پی) اپنے سیاسی فوائد کے لیے ملک کے لوگوں کو تفرقہ انگیز معاملات سے بھڑکا رہی ہے ۔

کانگریس قائد نے کہا کہ عوام اسمبلی انتخابات کے لئے موجودہ مابعد ریاستی حکومت کی کارکردگی کا تجزیہ کرنا چاہتے ہیں۔

تاہم وہ (بی جے پی) اپنے پروگراموں اور پالیسیوں پر فیصلہ کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ وہ اختلافی امور کی طرف اشارہ کرنا چاہتے ہیں۔ اب لوگوں کو یہ احساس ہو رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ہمیں اسمبلی میں زیادہ نشستیں دی ہیں۔

“یہ لوگ عام لوگوں کے مسائل جیسے بے روزگاری ، مہنگائی ، کسانوں کی پریشانی ، اور معاشی سست روی کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ وہ صرف لوگوں کو تقسیم کرنے اور تفریحی امور کی طرف اپنی توجہ مبذول کروانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

وینوگوپال نے بی جے پی پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ مناسب بحث و مباحثے کے بغیر پارلیمنٹ کے ذریعہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کو منظور کیا تھا تاکہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات جیت سکے۔

وینوگوپال نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کا مقصد بہت واضح ہے۔ جب آرٹیکل 370 منظور ہوا تو ان کا مقصد ہریانہ اور مہاراشٹر کے انتخابات کا تھا۔ تاہم لوگوں نے اس کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا جھارکھنڈ کے انتخابات سے عین قبل انہوں نے بغیر کسی بحث کے شہریت بل منظور کیا۔

ہندوستان کے الیکشن کمیشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کانگریس-جے ایم ایم-آر جے ڈی اتحاد 42 نشستوں پر برتری حاصل کررہا ہے جبکہ فی الحال 29 سیٹوں پر بی جے پی کی برتری ہے۔

جھارکھنڈ کی 81 نشستوں پر انتخابات جیتنے کے لئے اکثریت کا نشان 41 ہے۔