ڈھاکہ : مبینہ لو جہاد کے ایک معاملے کی تفتیش کرنے این آئی اے کی ٹیم بنگلہ دیش پہنچ چکی ہے اور ایسی خبریں سامنے آرہی ہیں کہ لڑکی نے ان سے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ اس کے ساتھ نہ ہی کوئی زبردستی ہوئی اور نہ ہی اس نے کسی دباؤ میں اسلام مذہب اختیار کیا ہے۔ انگریزی روزنامہ ’ہندوستان ٹائمز‘ میں شائع ایک خبر کے مطابق نام نہ شائع کرنے کی شرط پر ذرائع نے بتایا کہ لڑکی نے این آئی اے سے کہہ دیا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام مذہب اختیار کیا ہے اور شوہر کے ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہی ہے۔ لو جہاد کا یہ معاملہ ٹاملناڈو میں درج کیا گیا تھا۔