لڑکیاں ، ہراسانی پر خاموش نہ رہیں،پولیس کو اطلاع دیں

   

گورنمنٹ جونئیر کالج بھینسہ میں شی ٹیم بیداری پروگرام سے ایڈیشنل ایس پی کرن کھرے کا خطاب

بھینسہ : محکمہ پولیس کی جانب سے بھینسہ شہر کے گورنمنٹ جونیر کالج میں شی ٹیم شعور بیداری پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ایڈیشنل ایس پی کرن کھرے آئی پی ایس اور ٹاؤن سرکل انسپکٹر پراوین نے شرکت کی جبکہ تمام مہمانوں کا استقبال کالج پرنسپل ضوفشاں سلطانہ اور طالبات نے گلدستہ اور شالپوشی کے ذریعہ کیا اس موقع پر ایڈیشنل ایس پی کرن کھرے آئی پی ایس نے کہا کہ عصر حاضر میں لڑکیاں خود کمزور ہرگز تصور نہ کریں بلکہ دنیا میں شانہ با شانہ چلتے ہوئے ڈاکٹر ، انجینیر ، آئی پی ایس ، آئی اے ایس اور دیگر شعبوں میں ترقی یافتہ بن کر اپنے والدین ، اساتذہ اور مقام کا نام روشن کرتے ہوئے ایک مثال قائم کریں اور لڑکیاں تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کے طور طریقوں پر عمل کرتے ہوئے ادب و احترام کریں کیونکہ ہر انسان کی کامیابی اس کے والدین کی جدوجہد اور محنتوں کا نتیجہ ہوتی ہے انھوں نے کہا کہ اگر لڑکیوں کو کالج یا راستے اور سفر کے دوران کے علاوہ اطراف و اکناف میں کوئی بھی شخص چھیڑ چھاڑ ، ہراساں یا پریشان کرتا ہے تب لڑکیاں خاموش ہرگز نہ رہے بلکہ فورا شی ٹیم یا پولیس کو ڈائیل 100 کے ذریعہ اطلاع پولیس فورا لڑکیوں کے تحفظ کیلئے پہنچنے گی اور پریشان کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریگی انھوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر جدید ٹیکنالوجی اور ترقی یافتہ دور ہے جس میں آن لائن دھوکہ دہی کے واقعات رونما ہورہے ہیں جسے سائبر کرائم کہا جاتا ہے جس کے روک تھام کیلئے موبائل فون یا آن لائن کے دھوکے باز اسکیمات اور لالچ بھرے اطلاعات پر ہرگز یقین نہ کریں اور اس سے محفوظ رہنے کیلئے اپنے والدین کو مشورہ دیں کیونکہ گذشتہ میں سارقین کسی بھی گھر میں داخل ہوکر سرقہ انجام دیتے تھے لیکن دور جدید میں سائبر کرائم سارقین آپ کے فون کے ذریعہ آن لائن سرقہ انجام دے رہے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر کوئی سائبر کرائم کا شکار ہوتا ہے تب فورا پولیس کو اطلاع دیں پولیس متاثرہ کی مدد کریگی قبل ازیں ٹاؤن سرکل انسپکٹر پراوین کمار ، کالج پرنسپل ضوفشاں سلطانہ ، سب انسپکٹر محمد غوث ، ڈبلیو پی سی انیتا نے بھی خطاب کیا۔ اس پروگرام میں بھینسہ ڈیویڑن شی ٹیم انچارج محمد غوث سب انسپکٹر آف پولیس کے علاوہ ڈبلیو پی سی انیتا اور کالج لکچررس جن میں سندیپ کلکرنی ، فرخندہ علی خان ، سید بشیر ، ڈاکٹر شیخ حفیظ ، محمد ساجد و دیگر اور طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔