لڑکیوں ، خواتین اور نابالغ بچوں کی سلامتی پولیس کی بنیادی ذمہ داری

   

شی ٹیم اور بھروسہ کی جانب سے خواتین کے تحفظ پر خصوصی اجلاس کا انعقاد، کمشنر پولیس کا خطاب

سدی پیٹ 19 /جون(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ڈینٹل اسسٹنٹ سرجن (واک اِن انٹرویو بتاریخ 21 جون کو ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سینٹر، سدی پیٹ میں خدمات انجام دینے کے لیے ڈینٹل اسسٹنٹ سرجن کے سلسلے میں واک اِن انٹرویو رکھا گیا ہے۔ اس انٹرویو میں شرکت کے اہل میڈیکل امیدواروں سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اصل اسناد کے ساتھ 21 جون (ہفتہ) کو صبح 10.30بجے سے دوپہر 2بجے تک، دفتر ضلعی میڈیکل و ہیلتھ آفیسر (IDOC)، سدی پیٹ میں حاضر ہوں۔ تمام متعلقہ امیدواروں سے وقت کی پابندی کے ساتھ شرکت کی گزارش ہے۔شی ٹیم اور بھروسہ کی جانب سے خواتین و بچوں کے تحفظ پر خصوصی اجلاس، کمشنر بی. انورادھا کی صدارت سدی پیٹ، 19 جون خواتین اور بچوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے سدی پیٹ پولیس کی جانب سے خصوصی جائزہ اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس اجلاس کی صدارت پولیس کمشنر ڈاکٹر بی. انورادھا، آئی پی ایس نے کی، جس میں شی ٹیم، بھروسہ سینٹر، اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹس کے افسران و اہلکاروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمشنر نے واضح کیا کہ خواتین اور بچوں کو درپیش خطرات، خاص طور پر ایو ٹیجنگ (چھیڑخانی) جیسے معاملات پر فوری اور سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ لڑکیوں، خواتین، اور نابالغ بچوں کی سلامتی سدی پیٹ پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ کسی بھی وقت اگر شکایت موصول ہو تو پولیس فوری جائے واقعہ پر پہنچے۔ کمشنر انورادھا نے ہدایت دی کہ پولیس کی خصوصی ٹیمیں، اسکولوں اور کالجوں کا دورہ کرکے سائبر جرائم، معاشرتی برائیوں، اور خواتین کے تحفظ سے متعلق شعور بیدار کریں۔ بچوں کو ’اچھے اور برے لمس‘ کا فرق سمجھایا جائے، تاکہ وہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ اسی طرح، پوکسو قانون اور ریگنگ قوانین سے طلبہ کو واقف کرایا جائے۔ پولیس افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ چائلڈ لیبر کی نشاندہی کے لیے موثر اقدامات کریں، اور گاؤں گاؤں جاکر آگاہی مہمات کے دوران مقامی عوام سے بھی تجاویز حاصل کریں کہ پولیس مزید کیا اقدامات کرے۔ کمشنر نے مزید کہا کہ بچوں سے ان کی زبان میں بات کی جائے اور ان کی ذہنی حالت پر غور کیا جائے۔ اساتذہ کو بھی ہدایت دی گئی کہ اگر کسی طالبہ کے رویے میں تبدیلی محسوس ہو تو فوراً شی ٹیم کو مطلع کریں۔ والدین کو بھی سوشل میڈیا پر بچوں کی سرگرمیوں پر نگرانی رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔ اجلاس میں “روک تھام علاج سے بہتر ہے” کے اصول کو اپناتے ہوئے بتایا گیا کہ واقعہ کے رونما ہونے سے پہلے ہی مشاورت و کونسلنگ سے بچاؤ ممکن ہے۔ اسی مقصد کے تحت لڑکیوں کے ذہنی رویوں میں بہتری کے لیے خصوصی کونسلنگ سیشنز منعقد کرنے پر زور دیا گیا۔ شی ٹیم کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہاٹ اسپاٹس پر دن میں تین سے چار بار گشت کریں اور ہر روز صبح و شام ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں پٹرولنگ کو یقینی بنائیں۔ مندر، جھیلیں، پارکس، بس اسٹینڈ، اسکول و کالج جیسے حساس مقامات پر خصوصی نگرانی رکھی جائے۔ آخر میں، ڈاکٹر بی. انورادھا نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران دیہات میں عوام میں بیداری پیدا کرنے پر شی ٹیم کی ستائش کی اور اعلان کیا کہ جلد ہی ان کی خدمات پر انعامات دیئے جائیں گے۔ اس اجلاس میں ویمن پولیس اسٹیشن انسپکٹر درگا، ایس بی انسپکٹر سری دھر گوڑ، اینٹی ہیومن ٹریفکنگ انسپکٹر ملیشم گوڑ، ایس آئی پرشو رام کے علاوہ سدی پیٹ، گجویل، حسین آباد ڈویڑنز کی شی ٹیم اور بھروسہ سینٹر کا عملہ شریک رہے۔