لڑکیوں کا اغواء ، عصمت ریزی و قتل مقدمہ کی سماعت کا آغاز

   

عادی مجرم ایم سرینواس ریڈی کیخلاف ڈسٹرکٹ کورٹ نلگنڈہ میں جاری
حیدرآباد ۔ /30 اکٹوبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کے مختلف مقامات سے لڑکیوں کے اغواء کرنے اور عصمت ریزی کے بعد قتل کرکے سنسان علاقوں میں پھینک دینے یا خشک باؤلیوں میں نعشوں کو ڈالدیئے جانے کے متعدد واقعات بالخصوص حاجی پور (متحدہ ضلع نلگنڈہ) عصمت ریزی و قتل کیس میں ملوث عادی مجرم ایم سرینواس ریڈی کے کیسیس کی سماعت کا ڈسٹرکٹ کورٹ نلگنڈہ میں دو دن قبل آغاز ہوا ۔ مجرم نے اسکول سے واپس ہوتے ہوئے یا تنہا راستہ سے گزرنے والی معصوم کم عمر لڑکیوں کو ’’لفٹ دینے کے بہانے یا انہیں کوئی کھانے کی چیزیں دلوانے کے بہانے ‘‘ ساتھ لے جاکر سنسان مقام پر عصمت ریزی کرنے کے بعد ان لڑکیوں کا قتل کرکے باؤلیوں وغیرہ میں پھینک دیا کرتا تھا ۔ جس کی وجہ سے نہ ہی نعشوں کا پتہ چلتا تھا اور نہ ہی ملزم کی شناخت ہوپائی تھی اور یہ تمام واقعات پولیس کیلئے بھی معمہ بنے ہوئے تھے ۔ جب ایک لڑکی جو دسویں جماعت کی طالبہ کی اسکول سے واپسی کے دوران زبردستی اغواء کرکے ایک خشک باؤلی میں پھینک دیا ، جس کی وجہ سے لڑکی ہلاک ہوگئی ۔ اس کے باوجود مجرم نے باؤلی میں اترکر مہلوک لڑکی کی عصمت ریزی کی۔ تحقیقات میں پولیس کو ایک قریبی باؤلی سے لڑکی کا اسکول بیاگ دستیاب ہوا تھا اور اس بیاگ کے دستیاب ہونے کے ساتھ ہی پولیس اپنی تحقیقات میں تیزی پیدا کرنے پر قریبی مقام پر واقع ایک اور باؤلی میں خستہ حالت میں نعش دستیاب ہونے پر فنگر پرنٹس اور دیگر نوعیت کی تحقیقات کے ذریعہ عادی مجرم کا پتہ چلاکر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا اور دوران تفتیش ملزم سرینواس ریڈی نے اب تک کے کئے ہوئے عصمت ریزی و قتل واقعات سے واقف کروایا ۔ تحقیقات کے مکمل ہونے کے بعد پولیس نے مجرم کیخلاف کیسیس درج کرکے عدالتی تحویل میں دیدیا ۔ اس عادی مجرم کے کیسیس کی سماعت گزشتہ دو دن قبل ڈسٹرکٹ کورٹ نلگنڈہ میں شروع ہوئی ۔