حیدرآباد ۔ 8 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : ہمارے سماج میں لڑکی پیدا ہونے پر اتنی خوشیاں نہیں منائی جاتی جتنی لڑکے کی پیدائش پر منائی جاتی ہیں ۔ لڑکی کی پیدائش کو بوجھ تصور کیا جاتا ہے ۔ لیکن ایسا بھی ایک گاوں ہے جہاں لڑکی کے پیدا ہونے پر سارے گاوں میں عید و تہواروں جیسا ماحول ہوتا ہے ۔ گھر گھر جشن منایا جاتا ہے ۔ مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہے ۔ گرام پنچایت کی عمارت کو برقی قمقہوں سے روشن کیا جاتا ہے ۔ لڑکی کی پیدائش پر والدین کو نئے کپڑے پہناتے ہوئے انہیں بھروسہ دلایا جاتا ہے ۔ کنڈاپور منڈل میں واقع یہ ہری داس پور گاوں ہے جو ضلع سنگاریڈی کا مثالی گاوں مانا جاتا ہے ۔ اس گاوں کے سرپنچ شفیع اور سکریٹری روہت کلکرنی نے پلے پرگتی پروگرم کے تحت گاوں کے گھر گھر گھوم کر جب صفائی کے تعلق سے شعور بیدار کررہے تھے تب ایک خاتون نے لڑکیوں کی پیدائش پر مایوسی کا اظہار کیا تھا جس پر سرپنچ نے اس خاتون سے مکمل تعاون کرنے کا فیصلہ کیا یہی نہیں گاوں میں پیدا ہونے والی ہر لڑکی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تب سے یہ گاوں میں روایت بن گئی ۔ جب بھی گاوں میں لڑکی پیدا ہوتی ہے گاوں میں جشن منایا جاتا ہے اور مرکزی حکومت کی اسکیم سوکنیا سمریدھی میں لڑکی کے نام کا اندراج کیا جاتا ہے ۔ن