لڑکی کی ریڑھ کی ہڈی میں بندوق کی گولی،ایک پُراسرار معمہ

, ,

   

پولیس کو الجھن قانون اسلحہ کے تحت کے تحت مقدمہ درج ، تحقیقات کا آغاز

حیدرآباد ۔ 23 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) فلک نما کی اسماء بیگم کو گولی لگنے کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے اور پولیس کے لئے الجھن کا باعث بن گیا ہے ۔ 18 سالہ لڑکی کی سرجری کے دوران نظام انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (نمس) میں ریڑھ کیہڈی سے ایک کارتوس برآمد ہوا تھا جسے ڈاکٹرس خود حیرت کا شکار ہوگئے تھے ۔ دواخانہ کے جونیئر ڈاکٹرس کی شکایت پر پولیس پنجہ گٹہ نے اقدام قتل اور آرمس ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا اور مختلف زاویہ سے اس کیس کی تحقیقات کی جارہی تھی ۔ تحقیقاتی عہدیدار اب اس پس و پیش کا شکار ہیں کہ اسماء بیگم کی ریڈ کی ہڈی میں بندوق کی گولی کیسے پیوست ہوئی اور اس نے دو سال تک پولیس کو کیوں اطلاع نہیں دی۔ گولی لگنے کا انکشاف دواخانہ میں سرجری کے بعد ہی ہوا ہے ۔ پنجہ گٹہ پولیس کے علاوہ دیگر ایجنسیوں کی جانب سے اس معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جارہی ہے لیکن متاثرہ لڑکی کا پولیس سے عدم تعاون کے نتیجہ میں تحقیقات میں دشواریاں پیش آنے کی اطلاع ہے۔ پولیس کی جانب سے گولی لگنے سے متعلق مسلسل سوالات کئے جانے پر بھی پولیس کو کوئی بھی اطمینان بخش جواب نہ ملا۔ اب پولیس تکنیکی شواہد کی بنیاد پر اس کیس کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے اور ایسے ریکارڈس کے تجزیہ کی خواہاں ہے جس کے ذریعہ گولی لگنے کے راز کا پردہ فاش کیا جاسکے۔ تحقیقاتی عہدیدار اسماء بیگم کے دوست احباب کی تفصیلات کے علاوہ ایسی خفیہ اطلاعات بھی حاصل کر رہی ہے جس سے گولی لگنے کے معمہ کا حل نکل سکے۔ اب تک کی تحقیقات میں پولیس اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ اسماء بیگم کے جسم سے برآمد ہونے والی گولی دیسی ساختہ طفنچہ یا بندوق کی نہیں ہے۔ نمس کے ڈاکٹروں نے سرجری سے قبل اسماء بیگم کے جسم پر گولی کا نشان پایا اور کارتوس کو ریڈ کی ہڈی سے جڑے نسوں سے باہر نکالا گیا۔