لکھنو میں سی اے اے کیخلاف احتجاج میں پہونچے شاعروں کو پولیس نے اجازت نہیں دی

   

لکھنؤ ۔ /16 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نشانہ بنانا پولیس کا معمول بن گیا ہے ۔ ملک بھر میں پولیس اپنی ظالمانہ روش کو بروئے کار لاتے ہوئے احتجاجیوں کو ہراساں کررہی ہے ۔ لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں جاری احتجاج میں حصہ لینے کیلئے جب لکھنؤ اور قرب و جواب کے کچھ شاعروں نے شرکت کرکے اپنا کلام پیش کرنے کی کوشش کی تو پولیس کی مداخلت نے پورا نظام درہم برہم کردیا ۔ بنام مشاعرہ ابھی شاعروں نے کلام پیش کرنا شروع کیا تھا کہ پولیس وہاں پہونچ کر نہ صرف خواتین کے ساتھ بدکلامی کی بلکہ مقام احتجاج سے مرد شاعروں کو اتارنے اور واپس جانے کیلئے مجبور کیا ۔ شاعروں نے پولیس کی اس کارروائی کی مزاحمت کی اور ایک دو نے ہمت سے کام لیتے ہوئے کلام پیش کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں بھی نہیں بخشا ۔ لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر خواتین کی بڑی تعداد سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہیں ۔ یہاں پر کئی بڑی شخصیتوں نے بھی حصہ لیا ہے۔